وزیر اعظم میاں شہبازشریف کی قیادت میں حکومت اپنی تمام تر توجہ نوجوانوںپر مرکوز کیے ہوئے ہے۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان نوجوانوں کیلئے روزگار اور انٹرپرینیورشپ کے حوالے سے ہر ممکن اقدام اٹھا رہے ہیں ،جس کی جتنی تحسین کی جائے ،کم ہے۔کیونکہ نوجوان ہی ہمارے مستقبل کے معمار ہیں۔قومی کامن ویلتھ ایشیا یوتھ الائنس سمٹ (کایاسمٹ)کااہتمام بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ کایاسمٹ 2025 میں شریک غیر ملکی مندوبین اور پاکستان کی صحت، تعلیم اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں نوجوانوں کی شمولیت اور مواقع پر توجہ مرکو ز کرتے ہوئے علاقائی ممالک کے د رمیان مربوط روابط اور مستحکم تعاون کی اہمیت پر زوردیا گیا۔
کامن ویلتھ ایشیا یوتھ الائنس (کایا)سمٹ 2025 میں شریک ماہرین اور نوجوان رہنما ئو ں نے ملازمتوں کے مواقع اور سٹارٹ اپ سپورٹ کو آگے بڑھانے کے لئے مضبوط پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو اجاگر کیا۔کایا سمٹ 2025 کے دوران چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان نے کامن ویلتھ یوتھ وزارتی ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کی۔ ا جلاس میں پاکستان کے دورہ پر آئے ہوئے 12 سے زائد ممالک کے یوتھ منسٹرز اور مندوبین نے شرکت کی۔ اجلاس میں مختلف ممالک کی جانب سے نوجوانوں سے متعلق اقدامات پر رپورٹ پیش کی گئی۔ اس موقع پر دولت مشترکہ یوتھ کونسل رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ شرکاء نے یوتھ سمٹ کے انعقاد پر پاکستان کی تعریف کی۔ چیئرمین یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان نے بھرپور شرکت پر معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ کایا سمٹ کے دوران ایک اعلیٰ سطحی گول میز مباحثے میں نوجوانوں کی بے روزگاری سے نمٹنے کے لئے فوری اقدام کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ ماہرین اور نوجوان رہنمائو ں نے ملازمتوں کے مواقع اور سٹارٹ اپ سپورٹ کو آگے بڑھانے کے لیے مضبوط پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو اجاگر کیا۔
’’نوجوانوں کا روزگار اور انٹرپرینیورشپ‘‘کے موضوع کے تحت اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کے تعاون سے اس مباحثے کی میزبانی کی گئی۔شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوانوں کی قیادت والے اداروں میں سرمایہ کاری خطے میں اقتصادی ترقی اور جدت کے لئے گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے۔ایچ بی ایل میں ترقیاتی فنانسنگ کے سربراہ عدنان پاشا نے ملازمتوں کو محفوظ بنانے اور کاروبار شروع کرنے کے لئے نوجوانوں کو صحیح ہنر اور وسائل سے آراستہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے پالیسی اصلاحات میں کاروباری نوجوانوں کے لئے مالیات تک زیادہ رسائی اورڈیجیٹل کے شعبہ میں تربیت کی ضرورت کو اجاگر کیا۔یو این ڈی پی کے پاکستان میں ڈپٹی ریذیڈنٹ نمائندے وان نگوین نے نوجوانوں کی انٹرپرینیورشپ کو سپورٹ کرنے کیلئے کلیدی پالیسی اقدامات کا خاکہ پیش کیا جس میں آسان کاروبار کی رجسٹریشن، سیڈ فنڈنگ تک رسائی، مینٹورشپ پروگرام اور مہارتوں کی ترقی کے اقدامات شامل ہیں۔ ولیکترا کے سی ای او سید رضا محسن نے تعلیم اور تربیت کو صنعت کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔بحث کے دوران نوجوانوں کے نمائندوں نے افرادی قوت میں داخل ہونے اور سٹارٹ اپس کے لئے فنڈنگ حاصل کرنے میں درپیش مشکلات کو اجاگر کیا۔ گول میز کانفرنس نے نوجوانوں کو بااختیار بنانے والی جامع پالیسیوں کی تشکیل میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کی جو کہ اگلی نسل کے لئے پائیدار اقتصادی مواقع کی تعمیر کے لئے سٹیک ہولڈرز کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔
دولت مشترکہ ایشیا یوتھ الائنس(کایا)یوتھ سمٹ 2025 ء کے دوران نوجوانوں کی ذمہ داریوں کے بارے میں بین الاقوامی نوجوان رہنمائوں اور نیشنل یوتھ کونسل کے ممبران میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے استعداد ِکار سے متعلق ایک سیشن کا بھی خصوصی اہتمام کیا گیا۔کامن ویلتھ سیکرٹریٹ وفد کی سربراہ لین رابن سن نے سیشن کی صدارت کی۔ سیشن کا مقصد نوجوانوں کی مصروفیت اور ترقی کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا۔ایونٹ کا آغاز ایک انٹر ایکٹو سرگرمی سے ہوا جہاں گروپوں میں تقسیم ہونے والے شرکاء نے دولت مشترکہ کی تاریخ، جغرافیہ اور ساخت کے بارے میں سوالات کے جوابات دیئے۔رابن سن نے نوجوانوں کی ترقی کے کلیدی طریقوں کو متعارف کرایا جس میں نوجوانوں کی ترقی، ایکویٹی اور ویلفیئر اور اثاثہ پر مبنی بااختیار بنانے کے ماڈل شامل ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں کے کام کی تعریف کی۔ انہوں نے 1970 ء کی دہائی سے لے کر اب تک کے نوجوانوں کے کام کا ایک تاریخی جائزہ بھی پیش کیا جس میں جاری چیلنجز جیسا کہ پیشہ کے طور پر باضابطہ شناخت کا فقدان، قابلیت کے محدود راستے، نوجوانوں کے کام کی مشق کی ناکافی نگرانی، نوجوانوں کی خدمات میں ناکافی سرمایہ کاری ہیں۔انہوں نے کامن ویلتھ کی کامیابیوں کا خاکہ پیش کیا جس میں 14,000 سے زیادہ نوجوانوں کے کارکنوں کی تربیت، نوجوانوں کی وزارتوں اور نیٹ ورکس کا قیام اور نوجوانوں کی ترقی کی پیشرفت کی پیمائش کے لیے فریم ورک تیار کرنا شامل ہے۔ انہوں نے 2024-26ء کے لیے بورڈ آف ٹرسٹیز اور مستقبل میں نوجوانوں کے لیے کام کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔
نوجوان رہنمائو ں اور ماہرین نے کامن ویلتھ ایشیا یوتھ الائنس (کایا) سربراہی اجلاس کے موقع پر ایک مشاورتی اجلاس میں عوامی شعبے کی خدمات میں مصنوعی ذہانت کے انضمام پر زور دیا تاکہ شکایات کواحسن انداز میں حل کیا جا سکے۔ شرکاء نے پالیسی کو مئو ثر طریقے سے نافذ کرنے کیلئے مضبوط پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رکن پنجاب اسمبلی اور عوامی پالیسی کی ماہر آمنہ حسن شیخ نے نوجوانوں کو سیاسی عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی ترغیب دی۔ انہوں نے سائبر کرائم سے نمٹنے کے لئے تنظیموں میں صلاحیت پیدا کرنے اور جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے لئے حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔نوجوان رہنما عذرا خان نے کمزور کمیونٹیز کے تحفظ کے لیے ایک جامع فریم ورک کی وکالت کی، جبکہ علیشبا خان نے نوجوانوں میں سوشل میڈیا کے ذمہ دارانہ استعمال کی اہمیت پر زور دیا۔
یوتھ کونسل کے اراکین نے نوجوانوں کے لئے دوستانہ پالیسیوں کی تشکیل کے لئے فعال طور پر خیالات کا حصہ ڈالا جس سے گورننس اور پالیسی سازی میں نوجوان آوازوں کو بااختیار بنانے کے اجتماعی عزم کو تقویت ملی۔اس سیشن نے نوجوانوں کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے جدت اور تعاون کی اہمیت پر زور دیا، جس سے جامع اور موثر گورننس اصلاحات میں ایک قدم آگے بڑھا۔ ان سیشنز کے دوران نوجوانوں کی شمولیت سے متعلق مختلف سرگرمیاں بھی منعقد کی گئیں ۔ غیر ملکی مندوبین کے اعزاز میں پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس میں عشائیہ کا بھی اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر معزز مہمان پاکستان کی ثقافتی موسیقی سے لطف اندوز ہوئے ۔ وزیر ا عظم کے معاون خصوصی اور چیئرمین وزیر اعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان کی نوجوانوں کیلئے روزگار اور انٹرپرینیورشپ کے حوالے سے مسلسل کوششیں رنگ لارہی ہیں اور نوجوانوں کوکاروبار کرنے کا ایک سے بڑھ ایک نیا موقع میسر آرہا ہے ۔ اور وہ دن دور نہیں ، جب پاکستان ترقی کی راہ پر سرپٹ دوڑ رہا ہوگا، ان شااللہ۔
نوجوانوں کی عالمی کانفرنس
Feb 04, 2025