پہلی مرتبہ عمران خان نے مودی کی سوچ کو نازی سوچ قرار دیا،بھارت کا اصل چہرہ سامنے لانا بڑی کامیابی : شیریں مزاری
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں وفاقی وزیرانسانی حقوق شیریں مزاری نےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا غلط ہوگا کہ ہم نےکشمیریوں کے لئے کچھ نہیں کیا۔
آج اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی سربراہی میں حکومت نے مسئلہ کشمیر کوانتہائی تندہی کے ساتھ اٹھایا ہےاور پوری دنیا نے پہلی مرتبہ پاکستان کے موقف کو تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم قبول کرتے ہیں کہ جب مسئلہ کشمیر کے معاملے کی بات ہوتی ہے تو ہمیں بہت کچھ کرنا پڑتا ہے ۔لیکن یہ سوچنا غلط ہے کہ ہم نے ابھی تک کچھ نہیں کیا۔اس سے قبل کشمیریوں کو دہشت گرد قرار دیا جاتا تھا ۔لیکن ہماری کوششوں سے دنیا پر یہ واضح ہو گیا ہے کہ وہ اپنی آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ عمران خان نے مودی کی سوچ کو نازی سوچ قرار دیا۔ بھارت کا اصل چہرہ سامنے لانا بڑی کامیابی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے ہر بین الاقوامی فورم پر کشمیر میں جاری بحران کو اجاگر کیا۔ دنیا اب بھارتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ دو بار یورپی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا گیا ہے۔ یہاں تک کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) نے مقبوضہ کشمیر میں پائے جانے والے بحران کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا نے کشمیر کے موقف کو قبول کیا ہے۔ شیریں مزاری نے مزید کہا کہ ان کی وزارت نے بھی کشمیر میں ہونے والے مظالم پر آواز اٹھائی ہے۔
یاد رہے کہ 5اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کر کے مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ کر دیا تھا اور بھارت نے کشمیریوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔یکم نومبر سے بھارتی شہریوں کو مقبوضہ کشمیر میں جائیداد خریدنے اور وہاں رہنے کا حق بھی حاصل ہو گیا ہے۔
پاکستان تب سے ہی کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے خلاف آواز اٹھاتا رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں اپنی تاریخی تقریر میں روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ کس طرح ہندوستان نے وادی میں غیر قانونی طور پر کرفیو اور لاک ڈاؤن نافذ کیا ہے۔ انہوں نے دنیا کو متنبہ کیا کہ بدترین انسانی بحران کشمیر میں جنم لے سکتا ہے اور اس کے بعد دونوں جوہری ریاستوں کے مابین جنگ کا امکان بھی پیدا ہوسکتا ہے۔