مقتدیٰ الصدر کے میدان میں آتے ہی عراق میں 5 مظاہرین ہلاک کردیے گئے

عراق میں مختلف شہروں میں پرتشدد مظاہروں کے دوران مزید پانچ مظاہرین کو ہلاک کردیا گیا۔عرب ٹی وی کے مطابق بغداد اور دوسرے شہروں میں مظاہرین اور نیلے ہیلمٹ والے اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ بغداد میں ان جھڑپوں کے دوران ایک شخص مارا گیا۔طبی ذرائع کے مطابق بغداد میں وحشیانہ لاٹھی چارج کے نتیجے میں کم سے کم افراد شدید زخمی ہوئے ۔بغداد میں خون ریز جھڑپیں شروع ہونے کے بعد پولیس نے مداخلت کی اور نیلے ہیلمٹ والے افراد کو بابل گورنری کے ہیڈ کواٹر کے باہر خیمہ زن مظاہرین سے الگ کردیا۔ نیلی ٹوپیوں والوں سے بچنے اور اپنے دفاع کے لیے مظاہرین نے ہاتھوں میں لاٹھیاں اٹھا لیں۔ بعض نے نیلی ٹوپیوں کے مقابلے میں سرخ رنگ کی ٹوپیاں پہن لیں۔اطلاعات کے مطابق بغداد کے علاوہ النجف میں بھی مقتدیٰ الصدر کے حامیوں نے مظاہرین میں گھس کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے مظاہرین پر گولیاں چلانے کی بھی دھمکی دی۔ بعد ازاں الصدر کے حامیوں کی طرف سے مظاہرین پر گولیاں چلائی گئیں دیر تک مظاہرین اور الصدر کے وفاداروں میں جھڑپیں ہوتی رہیں۔النجف کے پولیس چیف نے مظاہرین سے پرامن طریقے سے احتجاج جاری رکھنے اور تشدد کا راستہ اختیار نہ کرنے پر زور دیا ۔ پولیس ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے مظاہرین اپنے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے شہر کے مرکزی گراﺅنڈ کی طرف نہ نکلیں۔