ملک میں ڈجیٹل ادائیگیاں بڑھانے کیلئے اسٹیٹ بینک کے اہم اقدامات
کراچی (اے پی پی) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ڈجیٹل ادائیگی کی سہولتیں مزید بہتر بنانے اور مالی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے بینکاری صنعت کو ہدایات جاری کی ہیں کہ ملک میں پیمنٹ کارڈز قبول کرنے کا نظام بہتر بنایا جائے۔ پیر کو جاری کردہ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک نے تین اہم اقدامات کیے ہیں جن میں بینکوں پر اب لازم ہے کہ وہ پیمنٹ اسکیم کا ملکی کارڈ پے پاک (PayPak) اول ترجیح کے طور پر اپنے صارفین کو پیش کریں جبکہ بین الاقوامی پیمنٹ اسکیم کارڈ جیسے ویزا، ماسٹر کارڈ اور یونین پے صارفین کی درخواست پر جاری کیے جا سکتے ہیں۔ مرچنٹ ڈسکاو نٹ ریٹ (ایم ڈی آر) یعنی وہ فیس جو بینک دکانداروں پر عائد کرتے ہیں، اب 1.5 سے 2.5 فیصد کے درمیان ہوا کرے گی۔ قبل ازیں بینکوں کو دکانداروں سے اپنی مرضی کی فیس وصول کرنے کی اجازت تھی۔ ایک دکاندار کی کمائی ہوئی آمدنی اب مختلف اداروں کے مابین معقول طریقے سے تقسیم ہوگی تاکہ تمام اداروں کو مساوی ترغیبات ملیں، ان اداروں میں کارڈ کا جاری کنندہ، کارڈ مشین نصب کرنے والا ادارہ اور پیمنٹ اسکیم کی کمپنی شامل ہیں۔ ان اقدامات کے نتیجے میں ملک میں پیمنٹ کارڈ کی قبولیت کے مقامات بڑھنے کی توقع ہے جس سے معیشت کو ڈجیٹل صورت دینے اور مالی شمولیت کو فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی۔ چیک کی کلیئرنگ کے نظام میں موجود ایک اور خامی دور کرنے کی غرض سے اسٹیٹ بینک نے چیکوں کے تصفیے کے لیے پاکستان ریئل ٹائم انٹربینک سیٹلمنٹ میکانزم (پرزم) کے استعمال کی اجازت دے دی ہے۔ قبل ازیں ملک کے دور دراز علاقوں میں چیکوں کی کلیئرنگ میں کئی ہفتے لگ جاتے تھے۔ اب توقع ہے کہ ملک کے دشوار گذار علاقوں میں ادائیگی کے اِن طریقوں یعنی چیکوں کی کلیئرنگ میں کم وقت صرف ہوگا۔ اس طرح دور دراز علاقوں میں واقع مالی اداروں کو بھی مدد ملے گی کہ وہ اپنی کلیئرنگ اور تصفیے کی ذمہ داریوں کے لیے ڈجیٹل طریقے استعمال کریں۔ یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک نے پیمنٹ سسٹمز کی قومی حکمت عملی نومبر 2019 میں متعارف کرائی تھی اور وہ ملک میں ادائیگی کے لین دین کی ڈجٹائزیشن کے فروغ کے لیے تب سے کئی اقدامات کر چکا ہے۔