سابق وزیراعظم نوازشریف کو سروسز ہسپتال سے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کر دیا گیا ہے جو کہ بالکل ساتھ ہی واقع ہے ۔تفصیلات کے مطابق نوازشریف کو پی آئی سی منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ اس موقع پر مریم نواز اور ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدان بھی ہمراہ تھے ۔ نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ میں گردے میں پتھری کی نشاندہی ہو ئی ہے ۔چار روز قبل جیل حکام کی جانب سے محکمہ داخلہ پنجاب سے نوازشریف کو ہسپتال منتقل کرنے کیلئے اجازت طلب کی تھی تاہم حکومت کی جانب سے جواب مثبت آنے پر انہیں سروسز ہسپتال لایا گیا تھا ۔سروسز ہسپتال منتقلی کے بعد نوازشریف کے مختلف ٹیسٹ کیے گئے ،سروسز اسپتال کی غازی علم دین شہید وارڈ میں نواز شریف کا سی ٹی سکین بھی کیا گیا۔طبی ماہرین کے مطابق نواز شریف کے گردے میں موجود پتھری لتھوٹرپسی سے نکالی جا سکتی ہے۔نواز شریف کے گزشتہ روز ہونے والے الٹرا سانڈ اور ایکسرے کی رپورٹس آج میڈیکل بورڈ کو پیش کی گئیں جب کہ سی ٹی اسکین رپورٹ میں بائیں گردے میں پتھری تشخیص ہوئی ہے۔ذرائع میڈیکل بورڈ کے مطابق نواز شریف کے بائیں گردے میں تین ملی میٹر کی دو پتھریاں موجود ہیں جب کہ میڈیکل بورڈ دوائی یا مشین کے ذریعے گردے سے پتھری نکالنے کا فیصلہ کرے گا۔اسپتال ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم کے دل کا ٹروپ آئی ٹیسٹ نیگٹو آیا ہے جس کا مطلب ہے کہ نواز شریف کو دل کا دورہ نہیں پڑا ہے۔ نواز شریف کے دل میں مرض کے حوالے سے پرانے مسائل چل رہے ہیں۔نواز شریف کے ہارٹ اٹیک جاننے کے لیے خون کے نمونے ٹروپ آئی ٹیسٹ کے لیے پی آئی سی بھجوائے گئے تھے۔ڈاکٹر محمود ایاز نے کہا ہے کہ نواز شریف کے تمام ٹیسٹ کے رزلٹ آ گئے ہیں جسے ہم نے مریض کے ساتھ شیئر کیا ہے تاہم ان ٹیسٹ کی روشنی میں مزید ٹیسٹ کرانے پڑیں گے اور ریڈیالوجی کے بھی مزید ٹیسٹ ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ میڈیکل بورڈ نے علاج میں تبدیلیوں کی تجویز پیش کی ہے جس میں ذاتی معالج کی مشاورت شامل ہے تاہم نواز شریف کو کوئی سنجیدہ مسئلہ نہیں ہے اس لیے بیرون ملک بھجوانے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔منگل کومریم نواز نے تین گھنٹوں سے زائد وقت اسپتال میں گزارا اور والد کے ساتھ کھانا بھی کھایا۔ دریں اثنا سابق وزیرداخلہ احسن اقبال بھی عیادت کیلئے ہسپتال پہنچے۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم کے علاج میں لاپرواہی برتی گئی۔ سابق سپیکر قومی اسمبلی ایازصادق، نوازشریف کے بھانجے محسن لطیف اور ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان سمیت دیگر پارٹی رہنما بھی عیادت کیلئے سروسز ہسپتال آئے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024