لاہور سے کراچی موٹر وے ٹھیکہ میں مبینہ بدعنوانی پر چیئرمین نیب کا نوٹس
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ + خبر نگار) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی( این ایچ اے) کی طرف سے لاہور سے کراچی موٹروے کے ٹھیکہ میں مبینہ بدعنوانی،غیر شفافیت اور قواعد وضوابط کی خلاف ورزی اور مہنگے داموں ٹھیکہ دینے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا ہے۔نیب کے اعلامیہ کے مطابق چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب راولپنڈی کو ہدایت کی ہے کہ قوم کے سرمایہ کا جائز استعمال نہ صرف ہماری ذمہ داری ہے بلکہ قومی سرمایہ کے ضیاع اور بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کاوشیں کرتے ہوئے قانون پرعملدرآمد بھی یقینی بنایا جائے گا اورجو افراد مبینہ بدعنوانی، غیرشفافیت، قواعد وضوابط کی مبینہ خلاف ورزی اور مہنگے داموں لاہور سے کراچی موٹروے کا ٹھیکہ دینے کے ذمہ دار ہیں ان کی نہ صرف نشاندہی کی جائے گی بلکہ قانون اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر انہیں انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے تاہم منصوبے میں کسی قسم کی تاخیر نیب کی وجہ سے نہ ہو۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے)نے قومی احتساب بیورو (نیب)کی طرف سے پشاور کراچی موٹروے پراجیکٹ کا ٹھیکہ(کنٹریکٹ)دیئے جانے میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات بارے میڈیا رپورٹس پر کہا ہے کہ این ایچ اے ان تحقیقات کے سلسلہ میں نیب کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔این ایچ اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ بے ضابطگیوں کے یہ الزامات غلط فہمی اور ڈس انفارمیشن پر مبنی ہیں۔ این ایچ اے نے ان الزامات کے بارے میں قبل ازیں بھی وضاحت کی تھی اب بھی یہ وضاحت کسی بھی فورم پر دینے کے لیے تیار ہے۔ ہائی ویز اور موٹرویز کے 12000کلومیٹرز نیٹ ورک کی نگران ہونے کے ناطے این ایچ اے نے اس ذمہ داری کو ہمیشہ قوم کے اعتماد پر پور اترتے ہوئے نبھایا ہے اور اپنے فرائض کی ادائیگی میں دیانت داری اور جواب دہی کے اعلیٰ ترین معیارات کو برقراررکھا ہے۔ اس وقت ملک بھر میں 1400ارب سے زائد مالیتی منصوبے زیر تکمیل ہیں جن میں شفافیت اور قواعد وضوابط کی پاسداری کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے۔