شام: 5 ترک فوجی جاں بحق، باغیوں نے روسی لڑاکا طیارہ مار گرایا، پائلٹ ہلاک
بیروت (اے ایف پی+ این این آئی) شام کے علاقے ادلب میں باغیوں نے روس کا لڑاکا طیارہ سخوئی 25مار گرایا اور پائلٹ ہلاک ہو گیا۔ واضح رہے یہ کارروائی کسی جنگجو گروپ کی ہے۔ ادھر بمباری میں مزید 30شہری مارے گئے۔ شامی فوج نے مشرقی گوئٹہ میں میزائلوں اور بموں کی بارش کر دی۔ 24افراد مارے گئے‘92 زخمی ہوئے ہیں۔ ادھر ترک فورسز کا شامی علاقے عفرین میں آپریشن جاری ہے۔ کرد باغیوں کے حملے میں ترکی کے مزید 5فوجی مارے گئے۔ جمعرات کو صدر طیب ادرگان نے بتایا تھا شام میں ہمارے 25اہلکار مارے گئے ہیں۔روس نے نئی امریکی جوہری پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سلامتی کیلئے ضروری اقدامات کرینگے۔ قبل ازیں امریکی فوج نے بڑے پیمانے پر روس سے نمٹنے کے لئے اپنے جوہری ہتھیاروں کو تبدیل کرنے اور نئے، چھوٹے ایٹم بم بنانے کی تجویز دی تھی۔ اس نئی سوچ کا انکشاف نیوکلیئر پوسچر ریویو (این پی آر) نامی پینٹاگون پالیسی بیان میں ہوا ہے۔ امریکی فوج کو خدشات ہیں کہ ماسکو کے خیال میں امریکہ کے جوہری ہتھیار استعمال کرنے میں بہت بڑے ہیں جس کا مطلب یہ ہوا کہ وہ کسی بھی قسم کی مزاحمت کے لئے موثر نہیں ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ چھوٹے جوہری ہتھیار بنانے سے اس خیال سے نمٹا جا سکتا ہے۔ لو یلڈ ہتھیار چھوٹے، کم طاقتور بم اور 20 کلو ٹن سے کم قوت رکھتے ہیں۔ تاہم یہ پھر بھی تباہ کن ہوتے ہیں۔ دوسری جنگ عظیم کے اختتام پر جاپانی شہر ناگاساکی پر جو ایٹم بم گرایا گیا تھا وہ بھی اتنی ہی طاقت رکھتا تھا لیکن پھر بھی اس کے نتیجے میں 70 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔امریکہ کے نائب وزیر دفاع پیٹرک شینہن نے کہا ہے کہ ان کے ملک کے جوہری ہتھیاورں نے امریکہ کو 70 سال سے زائد عرصے تک محفوظ رکھا ہے۔ انھوں نے واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ وہ اس کے متروک ہو جانے کو برداشت نہیں کر سکتے۔ترجمان وزارت خارجہ نے کہا ہمارے دفاع کے حق پر سوالیہ نشان لگانے کی کوشش ہے۔ امید ہے واشنگٹن اعلی سطح پر خطرے کو محسوس کرے گا۔ تمام معاہدوں کی پاسداری کریں گے۔شام میں جیٹ طیارہ مار گرائے جانے کے بعد روس نے کارروائی کی روس کے میزائل حملے میں 30 افراد ہلاک ہو گئے۔