سپنا کیس: لاہور ہائیکورٹ کا سی آئی اے کو 10 روز میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی اور مس جسٹس عائشہ نیلم پر مشتمل ڈویژن بنچ نے اداکارہ سپنا خان کیس کی سماعت 2 ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے سی آئی اے کو 10 روز کے اندر تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت کے روبرو درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے بتایا کہ پولیس سپنا خان اغوا کیس میں نامزد ملزم دوست محمد کھوسہ سے تفتیش نہیں کر رہی۔ ملزموں کو پولیس کی طرف سے وی آئی پی پروٹوکول دیا جاتا ہے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ کیس کی تفتیش جاری ہے، تفتیش مکمل کرنے کے لئے مہلت دی جائے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ دوست محمد کھوسہ کتنی مرتبہ تھانہ میں آئے پولیس نے بتایا کہ دوست کھوسہ تین مرتبہ بیان قلمبند کرانے کے لیے آئے عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ اس کیس کو عام کیسز کی طرح ڈیل کیا جائے۔ جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کو انویسٹی گیشن کی نگرانی کرنے کا اختیار حاصل ہے اور اِس کیس میں نظر آرہا ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے آئین کے مطابق عدالت کو انصاف فراہم کرنا ہے چاہے وہ کوئی عام آدمی ہو یا طاقت ور آئین و قانون کی بالادستی عدالت نے قائم کرنی ہے انویسٹی گیشن ٹیم بلا خوف و خطر اور بغیر کسی دبائو کے دس دن کے اندر انویسٹی گیشن مکمل کرے کسی وی آئی پی کو پروٹوکول نہیں دیا جائیگا اِس انویسٹی گیشن کو عام انویسٹی گیشن کی طرح مکمل کیا جائے۔ علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ نے بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف دائر درخواست سماعت کیلئے منظور کر لی۔ لاہور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت شروع ہوئی تو عدالت کے روبرو درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے مؤقف اختیارکیاکہ ایک مرتبہ پھر بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ شروع ہوچکی ہے جس سے گھریلو اور کاروباری زندگی مفلوج ہوچکی ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالت نے درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور لیسکو سے 7 فروری کو تحریری جواب طلب کر لیا ہے۔