توہین رسالت قانون پر اعتراض نہیں، استعمال پر تحفظات ہیں: ڈاکٹر پال بھٹی
لاہور (خصوصی نامہ نگار) وزیر اعظم کے مشیر برائے مذہبی ہم آہنگی، آل پارٹیز مینارٹیز الائنس کے سربراہ ڈاکٹر پال بھٹی نے کہا ہے کہ ہمیں توہین رسالت قانون پر کوئی اعتراض نہیں اسکے غلط استعمال پر تحفظات ہیں۔ توہین آمیز خاکے شائع کرنیوالوں کا مسیحیت سے کوئی تعلق نہیں‘رکن پنجاب اسمبلی پرویز رفیق کو ڈسپلن کی خلاف ورزی پر پارٹی سے نکالا‘ سندھ سے تعلق رکھنے والے ہندو صرف اپنے بہتر مستقبل کےلئے بھارت جارہے ہیں اور یہ اسی طرح ہے جیسے ہم بہتر مستقبل کے لئے یورپین ممالک جاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اراکین اسمبلی نجمی سلیم‘ طاہر نوید چوہدری‘ رانا عبد الحمید ایڈووکیٹ‘ جاوید رضا ایڈووکیٹ‘ ہارون مسیح سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ پسے طبقات کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے فری ایڈ لیگل سیل قائم کر دیا ہے جس میں مسلمان وکلاءکا بھی تعاون حاصل ہے۔ انہوںنے رمشا مسیح کیس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس مقدمے کا اختتام جس مثبت انداز میں ہوا ہے ہم اس پر علماءکرام اور مسلمان وکلاءکے شکر گزار ہیں۔ کوئی بھی مسیحی نبی کریم کی شان میں گستاخی کا سوچ بھی نہیں سکتا۔