مکرمی! 21 جنوری 2009ء کے روزنامہ ’’نوائے وقت‘‘ میں کھیلوں کے ایڈیشن میں باکسنگ کے حوالے سے ایک مضمون بعنوان ’’پروفیسر انور چودھری کی پچاس سالہ خدمات کا خاتمہ‘‘ شائع ہوا ہے۔ اس مضمون میں بعض ایسے مندرجات ہیں جو کہ حقائق کے برعکس ہیں اور فاضل مضمون نگار نے تعریف کے پردے میں بدتعریفی کرتے ہوئے غلط بیانی سے کام لیا ہے۔ پروفیسر انور چودھری پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے تاحیات صدر ہیں اور آج بھی ان کی رہنمائی نو منتخب عہدیداران پاکستان باکسنگ فیڈریشن کو ماضی کی طرح ہی میسر ہے۔ ان کی خدمات کا خاتمہ نہیں ہوا بلکہ ان میں تسلسل ہے جو آج بھی جاری ہے۔ (محمد یوسف بٹ جنرل سیکرٹری پنجاب باکسنگ ایسوسی ایشن)
(پنجاب اور سندھ کی باکسنگ ایسوسی ایشن کے درمیان اختیارات کی جنگ جاری ہے ایک ایسوسی ایشن دوسرے پر الزامات لگاتی رہتی ہے۔ کراچی سے ہمارے سپورٹس رپورٹر نے جو مضمون بھجوایا تھا اس میں زیادہ تر سندھ کی ایسوسی ایشن کے افراد کا ذکر تھا پنجاب کے بعض افراد جنہوں نے باکسنگ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا ہم نے ان کا بھی موقف لے رکھا ہے۔ جو جلد شائع کیا جا رہا ہے۔ ادارہ)
(پنجاب اور سندھ کی باکسنگ ایسوسی ایشن کے درمیان اختیارات کی جنگ جاری ہے ایک ایسوسی ایشن دوسرے پر الزامات لگاتی رہتی ہے۔ کراچی سے ہمارے سپورٹس رپورٹر نے جو مضمون بھجوایا تھا اس میں زیادہ تر سندھ کی ایسوسی ایشن کے افراد کا ذکر تھا پنجاب کے بعض افراد جنہوں نے باکسنگ میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا ہم نے ان کا بھی موقف لے رکھا ہے۔ جو جلد شائع کیا جا رہا ہے۔ ادارہ)