ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز میں اضافہ، رجسٹرڈ صارفین کی تعداد 8.9ملین ہوگئی
کراچی(اے پی پی) مالی سال 21 کی پہلی سہ ماہی کے دوران رجسٹرڈ فون بینکنگ صارفین کی تعداد 8.9 ملین تک پہنچ گئی جس سے مالی سال 20 کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 41 فیصد اضافہ ظاہر ہوتا ہے جبکہ بینکوں کی ویب سائٹس کے انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 4.3 ملین ہوگئی جو اسی مدت کے مقابلے میں 26 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔ مرکزی بینک سے جمعرات کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق موبائل بینکنگ ٹرانزیکشنز بڑھ کر 36.4 ملین ہوگئیں جن کی مالیت 908.7 ارب روپے تھی جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں حجم کے لحاظ سے 139 فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 211 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔مالی سال 21 کی پہلی سہ ماہی کے دوران انٹرنیٹ بینکنگ ٹرانزیکشنز بڑھ کر 18.9 ملین ہوگئیں جن کی مالیت 1.1 ٹریلین روپے تھی اور جو گذشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں حجم کے لحاظ سے 55 فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 89 فیصد نمو کو ظاہر کرتی ہے۔بینک دولت پاکستان نے مالی سال 2020-21 کی پہلی سہ ماہی جولائی تا ستمبر 2020 کا سہ ماہی نظام ِادائیگی جائزہ (Quarterly Payment System Review) آج جاری کردیا جس سے ملک میں ڈجیٹل مالی ٹرانزیکشنز کی مقبولیت میں بھرپور نمو ظاہر ہوتی ہے۔ڈجیٹل مالی خدمات کا فروغ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا اہم ہدف ہے۔ جائزے میں دیے گئے اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 21 کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستان میں ڈجیٹل ادائیگی کے لین دین میں اضافہ ہوا ہے جس کا بڑا سبب اسٹیٹ بینک کی جانب سے کیے گئے ترغیبی اقدامات کے اثرات ہیں۔ ڈجیٹل ادائیگی کے ڈھانچے نیز ادائیگی کے نئے طریقوں کا سامنے آنا بھی اس نمو میں کردار ادا کرتا رہا ہے۔ مزید برآں اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ کووڈ 19 کی صورت حال میں صارفین کی ترجیحات میں تبدیلی ہوئی اور انہوں نے ڈجیٹل لین دین کو اختیار کیا۔مالی سال 21 کی پہلی سہ ماہی کے سہ ماہی نظام ادائیگی جائزہ کے مطابق صارفین نے 19 ٹریلین روپے مالیت کی 253.7 ملین ای بینکاری ٹرانزیکشنز کیں۔ ای بینکاری ٹرانزیکشنز میں رئیل ٹائم آن لائن برانچز (RTOBs) ٹرانزیکشنز، اے ٹی ایم ٹرانزیکشنز، انٹرنیٹ بینکنگ ٹرانزیکشنز، موبائل فون بینکنگ ٹرانزیکشنز، ای کامرس، پی او ایس اور کال سینٹرآئی وی آر بینکنگ شامل ہیں۔