کراچی کی تمام سڑکوں ، گلیوں ، چوراہوں کو صاف دیکھنا چاہتا ہوں ، کوتاہی برداشت نہیں: وزیراعلیٰ سندھ
کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی شہر کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے بلدیاتی اداروں کو نئی مہم کا آغاز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوںنے کہا کہ میں تمام سڑکوں، گلیوں اور چوراہوں کو صاف ستھرا اور خوبصورت دیکھنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے یہ ہدایات شہر میں جاری ترقیاتی اسکیموں کا جائزہ لینے کیلئے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ شہر قائد میں صفائی ستھرائی کے کام ٹھیک طرح سے جاری ہے لیکن ان علاقوں سے کچرا ہٹاکر صاف ستھرا بنانے کی ضرورت ہے جہاں بغیر کسی رکاوٹ کے چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن گلیوں میں گندگی یا خستہ حال نظام کی وجہ سے گٹر بہہ رہے ہیں ان کی بحالی اور مرمت کی جائے اور مزید کہا کہ صفائی کی نئی مہم میں جھاڑو دینا، کچرا اٹھانا، گندے علاقوں کو دھلائی اور نکاسی آب کے نظام کی مرمت شامل ہے ۔ وزیر بلدیات کو ہدایت کی کہ مہم کے اس کام میں ڈی ایم سی، واٹر بورڈ اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو شامل کریں۔ وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ کراچی کیلئے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی کو مرکزی اتھارٹی میں تبدیل کردیا گیا ہے اور اس کا نوٹیفکیشن آئندہ چند روز میں جاری کردیا جائے گا۔ وزیراعلی سندھ نے محکمہ بلدیات کو ہدایت کی ہے کہ وہ سیزن سے وابستہ افسر کو بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر برائے کراچی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی تعینات کریں۔ غنی چورنگی تا حب ریور براستہ جی سی ٹی کالج کے راستے تک مرکزی ٹریک کی تعمیر نو کی پیشرفت کا جائزہ لیتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے کہا کہ اسے 201.808 ملین روپے سے شروع کیا گیا ہے جس کیلئے اب تک 25.226 ملین روپے جاری کردیئے گئے ہیں۔ وزیر بلدیات نے کہا کہ اسکیم کا 25 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے لیکن کام کو تیز کرنے کیلئے مزید فنڈز درکار ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے محکمہ خزانہ کو فنڈز جاری کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں جن اسکیموں کا جائزہ لیا گیا ان میں شامل ہیں، 282.743 ملین روپے سے شروع کی گئی غنی چورنگی تا رشید آباد اور حبیب میٹرو تا سائیٹ پولیس اسٹیشن تک کی سڑکوں کی تعمیر نو کا منصوبہ ہے جس پر 18 فیصد کام ہوچکا ہے۔ احسن آباد پولیس اسٹیشن چوک سے معمار روڈ تک دو رویہ سڑک سمیت برساتی پانی کے نالے کی تعمیر نو جس کی لاگت 425.332 ملین روپے ہے اور کام پر 35 فیصد پیشرفت ہوچکی ہے۔ 124.472 ملین روپے میں شروع کی گئی کینٹ جنرل اسپتال سے مبارک شہید روڈ تا شاہراہ فیصل تک اسکیم ہے جس میں 8 فیصد کام ہوچکا ہے۔ چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ لی مارکیٹ، لیاری کے علاقوں کے سڑکوں کی بحالی کا کام 649.210 ملین روپے سے شروع کیا گیا ہے جس پر 92 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔ انہوں نے وزیراعلی سندھ سے درخواست کی کہ وہ ان کے افتتاح کیلئے ایک تاریخ دیں۔ وزیراعلی کو بتایا گیا کہ جام صادق پل سے دائود چورنگی تک 8000 روڈ کی تعمیر نو کی اسکیم 1.289 ارب روپے سے شروع کی گئی ہے جس کا کام 92 فیصد مکمل ہوچکا ہے اور گل بائی سے وائی جنکشن سڑک کی تعمیر نو اور اس سے منسلک برساتی پانی کے نالے کی ایک اسکیم کا ٹینڈر 21 دسمبر کو کھولا جائے گا۔ وزیراعلی سندھ نے ٹینڈرز کھولنے میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا اور وزیر بلدیات کو کام تیز کرنے کی ہدایت کی۔