میر ظفر اللہ جمالی کا سانحہ ارتحال

سابق وزیرعظم میر ظفر اللہ جمالی گزشتہ روز آرمڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی راولپنڈی میں انتقال کرگئے۔ وہ کچھ عرصہ سے دل کے عارضہ میں مبتلا تھے۔ میر ظفر اللہ جمالی 1944ء میں بلوچستان کے ضلع نصیر آباد کے گائوں روجھان جمالی میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم روجھان جمالی میں بعدازاں سینٹ لارنس کالج گھوڑا گلی مری اور ایچی سن کالج لاہور میں تعلیم حاصل کی۔ 1965ء میں گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم اے تاریخ کیا۔ انہوں نے سیاست کا آغاز 1970ء میں پیپلزپارٹی کے پلیٹ فارم سے کیا۔ 1972ء میں بلوچستان کابینہ میں شامل ہوئے 1977ء میں بھی پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر جیت کر داخلہ‘ خوراک‘ اطلاعات اور پارلیمانی امور کے وزیر بنے۔ ایوب خان کیخلاف صدارتی انتخابی مہم میں محترمہ فاطمہ جناح کی بلوچستان آمد پر میر ظفر اللہ جمالی نے ان کے محافظ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ دو بار بلوچستان کے وزیراعلیٰ رہے۔ محمد خان جونیجو کی کابینہ میں پانی‘ بجلی اور پھر ریلوے کے وزیر رہے۔ مسلم لیگ ق کے سیکرٹری جنرل کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔مشرف دور میں وزیراعظم منتخب کیا گیا۔ جبکہ وہ دو بار سینیٹر بھی منتخب ہوئے۔ وہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بھی رہے۔ انکی بحیثیت سیاستدان اور پارلیمنٹیرین ملک و قوم کیلئے خدمات کی فہرست طویل ہے۔ بلوچستان سے منتخب ہونے والے اب تک کے پہلے وزیراعظم ہیں۔ ان کی رحلت یقیناً ملک و قوم کیلئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت اور لواحقین کو صبروجمیل عطا فرمائے۔ (آمین)