قرضوں میں ریلیف کرونا کے خاتمے تک جاری رکھا جائے، عمران: خصوصی افراد کیلئے 2ہزار ماہانہ وظیفہ

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ احساس کفالت پالیسی سے خصوصی افراد کے 20 لاکھ خاندان مستفید ہوں گے۔ یہ کرونا وائرس سے متاثرہ حالات میں پائیداری اور استحکام کی جانب ایک قدم ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ احساس کفالت پالیسی سے خصوصی افراد کے20 لاکھ خاندان مستفید ہوں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پروگرام کے تحت خصوصی افراد کے ہر خاندان کو ماہانہ2 ہزار روپے ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کرونا وائرس سے متاثرہ حالات میں پائیداری اور استحکام کی جانب ایک قدم ہے۔ علاوہ ازیں شہزادہ چارلس نے وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے دولت مشترکہ ممالک کے مابین قریبی اور منفرد تعلقات کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ شہزادہ چارلس کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان بین الاقوامی سطح پر تعلقات بہترین دوستی کا مظہر ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں کرونا وبا سے جانی نقصان پر وزیراعظم عمران خان سے تعزیت کی اور کہا کہ برطانوی ہائی کمشن کرونا وبا کے دوران پاکستان میں کمزور طبقے کو مدد فراہم کر رہا ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے مشترکہ عالمی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کاوشوں پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے موسمیاتی تبدیلی اور تحفظ ماحولیات کیلئے مشترکہ کاوشوں پر اتفاق کیا۔ شہزادہ چارلس پرنس آف ویلز نے موسمیاتی تغیر کے خطرے سے نمٹنے کیلئے پاکستانی عوام کا خیر مقدم کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ پاکستان کو قابل تجدید توانائی کے استعمال میں اضافے کیلئے بھرپور تعاون جاری رکھے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں پاکستان آئیلینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ وزیرِ اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، وفاقی وزیر برائے بحری اْمور سید علی حیدر زیدی، معاونینِ خصوصی ڈاکٹر شہباز گل اور سید ذوالفقار عباس بخاری، گورنر سندھ عمران اسماعیل، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی، چیئرمین راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور چیئرمین پاکستان آئیلینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے علاوہ اعلیٰ حکومتی حکام نے شرکت کی۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ ہاؤسنگ سیکٹر میں بڑھتے ہوئے ڈیمانڈ کے پیش نظر یہ دونوں منصوبے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ وزیراعظم نے ہدایت دی کہ آگاہی مہم کے ذریعے عوام کے علم میں لایا جائے کہ ان پراجیکٹس کے ذریعے ہمارے کئی معاشی اور ماحولیاتی مسائل کا حل ممکن ہو گا۔ لوگوں کو نوکریوں اور روزگار کے مواقع میسر آ ئیں گے اور ماحولیاتی آلودگی میں کمی واقع ہو گی۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہمیں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی بھی ان منصوبوں میں بھرپور شرکت کو یقینی بنانا ہو گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف ڈبلیو او اور این ایل سی نے راوی اربن ڈیویلپمنٹ اتھارٹی میں کام کا آغاز کر دیا ہے اور منصوبے کے مختلف مراحل کو مکمل کرنے کے لیے مدتوں کا واضح تعین کردیا گیا ہے۔ اجلاس کو چائنیز کمپنیوں کے ساتھ ہونے والے اشتراکی عمل کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ، تعمیرات و ترقی کا ہفتہ وار اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز, وزیرِ اعظم کے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین، معاونینِ خصوصی ملک امین اسلم، شہباز گل، سید ذوالفقار عباس بخاری، وقار مسعود، وفاقی و صوبائی سیکرٹری صاحبان اور سینئر افسران نے شرکتِ کی۔ گورنر سٹیٹ بنک نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ بنکوں نے ہاؤسنگ اور تعمیرات کے ضمن میں دئیے گئے اس سہ ماہی کے اہداف کو بڑی حد تک مکمل کیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بنکوں کو اس سلسلے میں صارفین کو مزید سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید آگاہ کیا کہ اسٹیٹ بنک کے سو سے زائد افسران روزانہ کی بنیاد پر مختلف بینکوں میں "مسٹری شاپنگ" کر رہے ہیں تاکہ صارفین کو میسر سہولیات کے بارے میں معلومات بھی اکٹھی کی جا سکتی اور انہیں یقینی بھی بنایا جائے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ آٹومیشن کی عمل پر تیزی سے کام جاری ہے اور انشاء اللہ اس ماہ کے آخر تک اسے مکمل کر لیا جائے گا۔ اس عمل کے مکمل ہونے سے عوام کو غیر ضروری طور پر دفاتر کے چکر نہیں لگانے پڑیں گے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے مزید بتایا کہ نیو بلیو ایریا میں فروخت کیے گئے 12میں سے چار کمرشل پالاٹوں کے نقشے سی ڈی اے کو موصول ہو چکے ہیں جن پرتعمیراتی کام جلد شروع ہو جائے گا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت ملک کے لئے انتہائی ضروری ہے کہ معیشت کا پہیہ چلتا رہے جس میں تعمیراتی شعبے کا کردار انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ ہمیں تعمیراتی شعبے سے منسلک صنعتوں کے لیے سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد پاکستان کا واحد شہر ہے جو مکمل منصوبہ بندی کے تحت بنایا گیا لیکن اب اس شہر کا حسن خراب ہو رہا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اسلام آباد میں گرین ایریاز کو بچانے کے لیے اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔وزیرِاعظم عمران خان سے وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ کے ملاقات کی۔ ملاقات میں تعمیراتی شعبے میں جاری منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ حکومت لوگوں کو سستی چھت فراہم کرنے کے لئے پر عزم ہے جس کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں توانائی کے شعبے میں کی جانے والی اصلاحات کے حوالے سے اجلاس۔ وزیراعظم عمران خان کو اصلاحاتی عمل پر ہونے والی پیش رفت پر بریفننگ دی گئی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، وزیر صنعتی پیداوار حماد اظہر، وزیر توانائی عمر ایوب، مشیر برائے تجارت عبد الرزاق داؤد، مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ، معاون خصوصی ندیم بابر، معاون خصوصی تابش گوہر، سیکرٹری برائے توانائی اور دیگر اعلیٰ حکام کی شرکت۔ وزیراعظم نے صنعتوں کے لیے دئیے گئے انڈسٹریل پیکج پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ای سی سی نے اس پیکیج کے تحت دی جانے والی ٹیرف اور سبسڈی کی آج منظوری دے دی ہے جس کا اطلاق گزشتہ ماہ نومبر سے کیا جائے گا۔ اجلاس کو آئی پی پیز سے ہونے والے مذاکراتی عمل کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے توانائی شعبے سے وابستہ مسائل کے پائیدار حل وضع کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے عوام کو سہولتیں دینے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات اٹھانے کی بھی ہدایت دی۔ وزیرِاعظم عمران خان سے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان اور صوبائی وزیرِ صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی ملاقات وزیرِاعظم کو ملک میں کرونا کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ کرونا وبا کے تیزی سے پھیلائو کو مدنظر رکھتے ہوئے ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ وزیرِاعظم نے مزید کہا کہ لوگوں کو بنیادی صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کرونا وباء کے تناظر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے خصوصی سے ورچوئل خطاب میں کہا ہے کہ کرونا وباء دوسری جنگ عظیم کے بعد دنیا کو ایک سنجیدہ مسئلہ درپیش ہے کرونا وائرس 15 لاکھ افراد کی جانیں لے چکا ہے غریب ممالک سمیت پوری دنیا وباء کی زد میں ہے پاکستان میں کرونا پر قابو پانے کیلئے سمارٹ لاک ڈاؤن کی کامیاب پالیسی اختیار کی پاکستان کو اب کرونا وباء کی دوسری سخت لہر کا سامنا ہے امیر ممالک نے معیشت کو سنبھالنے کیلئے 13 ٹریلین ڈالر خرچ کئے پاکستان نے بجٹ خسارے پر قابو پانے کا عزم کیا ہوا ہے کرونا کیسز میں اضافے کی وجہ سے ہسپتالوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے کرونا کے باعث بڑی معاشی بدحالی کا سامنا ہے پاکستان نے آٹھ ارب ڈالر کا ریلیف دیا قرضوں میں ریلیف پر جی 20 ممالک کے شکر گزار ہیں 5 ترقی پذیر ملک پہلے ہی دیوالیہ ہو چکے ہیں ورلڈ فوڈ پروگرام نے خشک سالی کا خدشہ ظاہر کیا ہے وزیراعظم نے کروناوباء سے نمٹنے کیلئے دس پوائنٹ ایجنڈا پیش کرتے کہا کہ قرضوں میں ریلیف کرونا وباء کے خاتمے تک جاری رکھا جائے کم شرح پر قلیل مدتی قرضے فراہم کئے جائیں پسماندہ ممالک کے قرضے معاف کئے جائیں ترقی پذیر ممالک کی ہنگامی امداد کی جائے کرونا ویکسین ہر کسی کیلئے دستیاب ہونی چاہئے معاشی سکیورٹی اور تنازعات کے خاتمے کیلئے یو این چارٹر پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے بدعنوان سیاستدانوں اور جرائم پیشہ افراد کی لوٹ ہوئی دولت واپس لائی جائے انفراسٹرکچر کے شعبے میں سالانہ 1.5 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے 500 ارب ڈالر کا خصوصی فنڈ مختص کیا جائے۔ پبلک سیکٹر قرضوں کی ری سٹرکچرنگ کی جائے اس کیلئے فریم ورک بنایا جائے۔