افسروں کا رویہ بتاتا احکامات پر عمدرآمد نہیں کرنا چاہتے: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ مختلف محکموں کے عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے دائر توہین عدالت کی 4 ہزار درخواستیں زیر التواء ہیں۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے پر ای او بی آئی کے چیئرمین اور ڈی جی کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کر دیئے ہیں اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان کو توہین عدالت کے معاملے میں پراسیکیوٹر بھی مقرر کر دیا۔ عدالت نے نجی بینک کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی جس میں نشاندہی کی گئی کہ عدالتی احکامات کے باوجود نجی بنک کو ای او بی آئی نے کنٹری بیوشن کی رقم واپس نہیں کی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ سرکاری افسروں کے رویے سے ظاہر ہوتا ہے وہ عدالتی حکم پر جان بوجھ کر عملدرآمد نہیں کرنا چاہتے۔ درخواست میں بتایا گیا کہ ہائیکورٹ نے بنک ملازمین کی کنٹربیوشن کا نوٹیفکیشن کالعدم کر دیا تھا لیکن عدالتی حکم پر ابھی عمل درآمد نہیں نہیں کیا گیا۔ درخواست پر مزید کارروائی 13 دسمبر کو ہو گی۔