شہباز شریف کو عدالت سے ضمانت ملی، بے گناہی کا سرٹیفکیٹ نہیں ، ہم نوازشریف کی صحت کی تازہ صورتحال جاننا چاہتے ہیں:فردوس عاشق اعوان

معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے ڈھٹائی سے قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کی، انھیں بے گناہی کا سرٹیفکیٹ نہیں بلکہ عدالت سے ضمانت ملی ہے۔
شہباز شریف کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ آشیانہ ہاؤسنگ سکیم سے متعلق کیس زیر سماعت ہے، جس کیس کا فیصلہ نہیں ہوا، اس میں شہباز شریف ٹرافی اٹھا رہے ہیں۔معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ شہباز شریف نے ایک گھنٹے میں آپ بیتی قوم کو سنائی اور من گھڑت بیانیہ پیش کیا۔ ملکی فضائیں اپوزیشن لیڈر کی متلاشی ہیں۔ انہوں نے قوم کی آنکھوں میں مرچیں ڈالنے کی کوشش کی۔ جب تک فیصلہ نہیں آتا، آپ ملزم ہی رہیں گے۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوریت کے ترانے گانے والے پارلیمنٹ کے بجائے عدالتوں میں جا رہے ہیں۔ نوید جان بلوچ کے حوالے سے اتفاق رائے ہوا تھا۔ اپوزیشن نے اس نام کو بھی ایک ہفتے کے لیے موخر کیا۔ اپوزیشن نے خود چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی تعنیاتی کے لیے وقت لیا۔ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف پریس کانفرنس میں وکٹری کا نشان بنانے کے بجائے عدالتوں میں ثبوت پیش کریں۔ اگر نیب وزیراعظم کے کہنے پر احتساب کرتی تو اپوزیشن کی لکا چھپی نہ چل رہی ہوتی۔ عمران خان کسی سے ذاتی انتقام نہیں لینا چاہتے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ شہباز شریف جس مقصد کیلئے لندن گئے آگاہ نہیں کیا،وہ بتائیں کہ علی عمران اوراسحاق ڈار وہاں کیا کررہے ہیں، شہبازشریف کو ضمانت ملی ہے کلیئرنس سر ٹیفکیٹ نہیں، شہباز شریف بتا دیتے کہ ان کی واپسی کا کب ارادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے خود کو اچھا بچہ ثابت کرنے کی کوشش کی، ہم نوازشریف کی صحت کی تازہ صورتحال جاننا چاہتے ہیں، اپوزیشن نے اتفاق رائے کیلئےایک ہفتے کا وقت مانگا، دوسری جانب اپوزیشن ارکان نے عدالت سے رجوع کرلیا، حکومت نے پوری کوشش کی معاملے پراتفاق رائے ہو۔کابینہ میں شامل وزیر بھی انکوائریوں کا سامنا کررہے ہیں، شہباز شریف نے قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی اور نیب نیازی گٹھ جوڑ کا بے سرا راگ الاپا،عمران خان نیازی صاحب فخر سے کہتے ہیں کہ نیازی میرا قبیلہ ہے لیکن آپ بھی قوم کو اپنا تعارف کروادیں کہ میاں کونسی ذات ہے۔انہوں نے کہا کہ آشیانہ ہاﺅسنگ سے متعلق کیس ابھی زیر سماعت ہے اور اس پر شہادتوں کا سلسلہ جاری ہے جب تک اس کیس کا فیصلہ نہیں آتا شہباز شریف ملزم ہی ٹھہریں گے کیونکہ شہباز شریف کو بیل دی گئی ہے بے گناہی کا سرٹیفکیٹ عطا نہیں ہوا۔