’’خواہشات کا کشکول‘‘

مکرمی! وطن عزیز میں آج سابقہ حکمران اپنی تجوریاں بھرنے کے جرم میں قید و مشقت کی سزائیں کاٹ رہے ہیں دو بڑے خاندان جو عرصہ دراز سے ملک پر حکمرانی کرتے رہے۔ آج مکافات عمل کا شکار ہیں اور اپنی بے بسی اور بے کسی کی وجہ سے کوئی جیل میں ہے تو کوئی مفرور ہے۔ دولت اور اقتدار کی ہوس میں خاندان تباہ ہو گئے۔ مگر خواہش اقتدار اور ہوس دولت ختم ہونیکا نام نہیں لیتی۔ کوئی آمدن سے زیادہ اثاثہ جات کی گرفت بھی ہے تو کوئی بے نامی اکائونٹس میں عدالتوں کا سامنا کر رہا ہے۔ افسوسناک امر تو یہ ہے کہ ایک کا پورے کا پورا خاندان جیل میں ہے۔ یا پھر وطن سے مفرور بچے بڑے خواتین تک سب کے سب عدالتوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ دوسرے بہن بھائی اور دوسرے پارٹی لیڈر عدالتوں کا سامنا کر رہے ہیں یہ کیسی بادشاہت ہے۔ جو سکون دینے کی بجائے عذاب بنی ہوئی ہے۔ کیا بہتر نہیں کہ الزامات اور عدالتوں کا سامنا کرنے کی بجائے لوٹی ہوئی دولت واپس قومی خزانے میں واپس لوٹا کر سکون‘ چین کی زندگی گزاری جائے؟ (رائو محمد محفوظ آسی‘ٹائون شپ لاہور)