گیسٹ ہاؤسز : آپریشن کو مؤخر کرنے کے احکامات صادر کئے جائیں: ہارون عباسی
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) ہارون عباسی صدر اسلام آباد گیسٹ ہاؤسز نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسلام آباد میں ہم سستی اور معیاری رہائش گاہ کے طور پر گزشتہ 4 دائیوں سے سی ڈی اے کے معاون کے طور پر مسافروں اور سیاحوں کے لئے اسلام آباد میں درکار سہولیات کی کمی کو پورا کرنے میں کردار ادا کر رہے ہیں ان تمام گیسٹ ہاؤسز کی طرف سے گورنمنٹ کو سالانہ کروڑوں روپے ٹیکس بھی ادا کیا جا رہا ہے۔ ہم کسی بھی گھر کا سٹیٹس تبدیل کئے بغیر گھر کو خالصتا رہاشی مقصد کے لئے ہی استعمال کر رہے ہیں۔ اسلئے ہم نے حصول انصاف کی خاطر سپریم کورٹ سے بھی رجوع کر رکھا ہے اور کیس کا فیصلہ تاحال آنا باقی ہے۔ ہماری چیئرمین سی ڈی اے اور حکام سے درخواست ہے کہ سپریم کورٹ سے کوئی بھی فیصلہ آنے تک اسلام آباد میں قائم گیسٹ ہاؤسز کے خلاف جاری آپریشن کو مؤخر کرنے کے احکامات صادر کئے جائیں۔ اور اسلام آباد میں 12000 ہزار سے زائد سیاحوں و مسافروں کی روزانہ آمد اور ان کی سہولت کے پیش نظر‘ ہزاروں افراد کے روزگار اور مالکان کے مالی نقصان کو مدنظر رکھتے ہوئے بلڈنگ بائی لاز میں کی گئی ترمیم پر دوبارہ نظر ثانی کرتے ہوئے ہمیں قانونی طور پر گیسٹ ہاؤسز کے لئے اجازت دی جائے۔ گیسٹ ہاؤسز کی وجہ سے اسلام آباد میں مسافروں اور سیاحوں کو صاف ستھری اور کم قیمت پر رہائشی سہولت مل سکے گی اور ہزاروں ملازمین کو بھی بے روزگار ہونے بچایا جا سکے گا۔ بصورت دیگر مالکان کے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے نقصان کا بھی شدید خطرہ ہے اسکے لئے باقاعدہ ریگولیشن میں ترمیم کرتے ہوئے گیسٹ ہاؤسز کے لئے ضابطہ کار مرتب کیا جانا چاہئے۔ ہم ذمہ دار اور قانون کے طابع شہری ہونے کی حیثیت سے سی ڈی اے کی طرف سے گیسٹ ہاؤسز کو قانون کے مطابق چلانے کے لئے کی گئی کسی بھی ترمیم‘ طے کردہ شرائط و ضوابط اور طریقہ کار پر مکمل طور پر عملدرآمد کریں گے۔