کشمیر پر کلسٹر بم کااستعمال قابل مذمت ہے، سندھ حکومت
کراچی(اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات، قانون و اینٹی کرپشن بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے سندھ کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ کابینہ کا سات گھنٹے طویل اجلاس منعقد ہوا جس میں اہم فیصلے کئے گئے ہیں ۔مشیر اطلاعات سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ سندھ کابینہ نے انڈیا کی جانب سے کشمیر میں کلسٹر بم کے استعمال کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔اور وفاقی حکومت سے گذارش کی ہے انڈین ہائی کمشنر کو طلب کرکے اس معاملہ پر سخت ردعمل دیا جائے ۔بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صحت اور تعلیم صوبائی معاملات ہیں ۔ اور سندھ اسمبلی کی طرف سے مختلف یونیورسٹیز کے چارٹرز جاری کئے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پی ایم ڈی سی نے فیصلہ کیا ہے کہ کوئی یونیورسٹی ٹیسٹ نہیں لے سکے گی اور سندھ کی یونیورسٹیز میں وفاق کا کوٹہ مقرر کرنے کی بات کی گئی ہے۔ سندھ کابینہ اس فیصلے کی سخت مذمت کی ہے اور اسے صوبائی معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے۔ اگر پی ایم ڈی سی اپنا فیصلہ مسلط کرنا چاہتی ہے تو سندھ حکومت اس عوام د شمن فیصلہ واپس نہیں لیا تو اس کے خلاف عدالت کا دروازا کھٹکھٹائے گی۔صوبائی مشیر اطلاعات نے بتایا کہ سندھ کابینہ نے محکمہ صحت اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو کہا ہے کہ قانونی کارروائی کی جائے۔اور پیر کو وفاق سے اس معاملات پر رابطہ کیا جائے۔بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ پاور ڈسٹریبیوشن کمپنیز کی غفلت جس کی وجہ سے حالیہ بارشوں میں 23 انسانی جانوں کے ضیاع پر گھری تشویش کا اظہار کیا ہے اور وزیر توانائی سندھ کو یوٹلٹی کمپنیز کو سندھ کابینہ کے تشویش سے آگاہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ سندھ کابینہ نے صوبائی محتسب کے ایکٹ 1991 میں ترمیم منظور کرلی ہے۔ترمیم کے تحت صوبائی محتسب اعلیٰ کی تقرری اب وزیراعلیٰ سندھ کرے گا، پہلے محتسب اعلیٰ کی تقرری کا اختیار گورنر سندھ کے پاس تھا ۔انہوں نے کہا کہ کے پی کے اور پنجاب میں بھی محتسب اعلیٰ کی تقرری وزیراعلیٰ کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کابینہ نے پراسیکیوٹر جنرل سندھ کی استعفیٰ منظور کرلی ہے۔کابینہ نے ایڈووکیٹ فیاض شاھ کو نیا پراسیکیوٹر جنرل سندھ مقرر کرنے کی منظوری بھی دے دی ہے۔حکومت سندھ تمام پینشنرز کی بایو میٹرک تصدیق کی جائے گی تاکہ اگر کوئی گوسٹ پینشنر ہے تو اس کا پتہ چل سکتاہے۔بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے سندھ فنانشل رولز میں ترامیم کی گئی ہے۔انہون نے یہ بات ہفتے کے روز کابینہ کے اجلاس کے اختتام پر صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئی کہی۔