16نئے 28سابق وزراءپر مشتمل بھاری بھرکم کابینہ آج حلف اٹھائے گی:نثار کی معذرت
اسلام آباد ( سپیشل رپورٹ‘ وقائع نگار خصوصی‘ نمائندہ خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی اعلی قیادت نے دو روز کی مشاورت کے بعد 45 سے زائد ارکان پر مشتمل کابینہ کو حتمی شکل دے دی ہے۔ وفاقی کابینہ آج صبح 9 بجے ایوان صدر میں حلف اٹھائے گی۔ وفاقی کابینہ میں کچھ نئے
وزراءبھی شامل ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے شاہد خاقان عباسی کابینہ میں شمولیت سے معذوری کا اظہار کر دیا پچھلے دو روز سے چوہدری نثار علی خان کووفاقی وزیر کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے لیے آمادہ کرنے کی کوشش کی جاتی رہی تاہم چوہدری نثار علی خان نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو اس بات کی یقین دہائی کرائی ہے ان کا تجربہ اور صلاحیتیں ان کی حکومت کی کامیابی کے لیے ہر وقت میسر ہوں گی۔ ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی کابینہ میں نوازشریف کابینہ کے 19 اور 9 وزرائے مملکت شامل ہوں گے۔ وفاقی کابینہ میں 16 نئے وزراءشامل ہوں گے۔ ایک حکومتی ذریعہ نے نوائے وقت کو بتایا کہ وزراءکی تعداد 45 سے بھی تجاوز کرسکتی ہے۔ وفاقی کابینہ میں تھنک ٹینک کے ارکان کی شمولیت کا قوی امکان ہے جمعرات کو دانیال عزیز ‘ ڈاکٹر طارق فضل‘ دانیال چوہدری‘ مصدق ملک ‘ طلال چوہدری اور مریم اورنگ زیب نے مری میں میاں نوازشریف‘ مریم نواز سے ملاقات کی۔ کابینہ میں نئے وزراءمریم نواز کی سفارش پر شامل کئے جارہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ارشد لغاری اور جنید انور چوہدری نے بھی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی باور کیا جاتا ہے انہیں وفاقی کابینہ میں شامل کیا جارہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق طلال چوہدری ‘ اعجازالحق ‘ دانیال عزیز کو بھی وزیر بنایا جارہا ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ خواجہ آصف کا قلمدان تبدیل کیا جارہا ہے ان کو وزارت خارجہ کا قلمدان سونپا جارہا ہے۔ ڈاکٹر آصف کرمانی‘ تصدق ملک بدستور معاون خصوصی رہیں گے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے گزشتہ روز جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال، کابینہ تشکیل دینے اور دوسرے معاملات پر بات چیت کی گئی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم نے کابینہ میں جے یو آئی کی نمائندگی کیلئے ناموں کی توثیق کرائی اور مولانا فضل الرحمان کو مختلف امور پر اعتماد میں لیا۔ اکرم خان درانی کابینہ کے رکن کے طور پر برقرار رہیں گے۔ بعض ذرائع کا کہنا تھا ہے کہ جے یو آئی کی کابینہ میں نمائندگی میں کچھ اضافہ ممکن ہے۔ اسحاق ڈار سے متعلق پہلے یہ تاثر دیا جاتا رہا ہے کہ وہ نئی کابینہ میں شامل نہیں ہوں گے۔ تاہم مسلم لیگ کی اعلٰی قیادت کی طرف سے ہدایت اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی خواہش پر اسحاق ڈار نے وزیرخزانہ کی حیثیت سے خدمات سرانجام دینے پر آمادگی ظاہر کردی۔ حکومت کے قریبی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ نئی کابینہ میں 90فیصد وزراءوہی ہوں گے جو نواز شریف کی کابینہ میں موجود تھے۔ ان ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی پنجاب سے ایک یا دو ارکان اسمبلی کو کابینہ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔
وفاقی کابینہ میں مشاہد اللہ خان کو دوبارہ شامل کیا جارہا ہے انہیں موسمیاتی تبدیلی کا قلمدان دیا جارہا ہے۔مریم اورنگزیب کے پاس وزارت اطلاعات ونشریات کا قلمدان ہوگا اور وہ وزیر مملکت ہی رہیں گی۔ عبدالرحمن کانجو اور پرویز ملک کو بھی وفاقی وزیر بنایا جارہا ہے ۔ محسن رانجھا جواس وقت پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات ہیں کو وفاقی وزیر بنایا جارہا ہے ۔ احسن اقبال کا قلمدان تبدیل کیا جارہا ہے وہ وزیر داخلہ ہوں گے جب کہ خرم دستگیر کو وزیر دفاع بنائے جانے کاامکان ہے ۔ وزارت خزانہ محمد اسحق ڈار کے پاس بدستور رہے گا۔ جنید انوار کو وزیر مملکت برائے مواصلات بنایا جائے گا۔ دانیال عزیز کو وزیر مملکت برائے امور کشمیر بنایا جائے گا۔ جعفر اقبال کو وزیر مملکت کا منصب دیا جائے گا۔ سکندر بوسن کے پاس وزارت نیشنل فوڈز وسیکورٹی کا قلمدان رہے گا۔ فاٹا سے غالب خان کو کابینہ میں نمائندگی دئیے جانے کا امکان ہے۔ پرویز ملک کو وفاقی وزیر تجارت بنایا جائے گا۔ دریں اثناءوزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وفاقی کابینہ کا پہلا اجلاس آج طلب کرلیا ہے جس میں اہم فیصلے کئے جائیں گے ۔