تیزی سے گلیشیئر   پگھلنے کےعمل کو روکنا اب ممکن نہیں: سائنسدانوں کی پیشین گوئی

Aug 04, 2015 | 18:14

ویب ڈیسک

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برف کی تہہ میں اب ہر سال نصف میٹر سے لے کر ایک میٹر تک کمی واقع ہو رہی ہے اور یہ رفتار بیس ویں صدی میں گلیشیئرز پگھلنے کی اوسط رفتار سے دو تا تین گنا زیادہ ہے۔ دنیا کے مختلف علاقوں میں موجود گلیشیئرز کا توازن بگڑ چکا ہے اب اگر موسمیاتی تبدیلیوں کا عمل رک بھی جائے تو ان گلیشیئرز کی برف پگھلتی رہے گی۔بتایا گیا ہے کہ یورپ کے بیچ واقع ایلپس پہاڑی سلسلہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔ ’آلیچ‘ گلیشیئر کئی کلومیٹر پیچھے چلا گیا ہے۔ ’مورٹیراچ‘ گلیشیئر کے حجم میں بھی بڑے پیمانے پر کمی ہوئی ہے۔ الاسکا میں گلکانا اور لیمن کریک نامی گلیشیئرز کا حجم بھی بہت زیادہ کم ہوا ہے۔سیمپ کے مطابق گلیشیئزرز کے پگھلنے کی سب سے بڑی وجہ مسلسل بڑھتا ہوا درجہٴ حرارت ہے۔ دوسری طرف اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہر گلیشیئر کا حجم کم نہیں ہو رہا بلکہ کچھ ایسے بھی ہیں، جن کے حجم میں اضافہ بھی ہو رہا ہے۔ رپورٹ میں 2300 گلیشیئرز کے بارے میں تقریباً سینتالیس ہزار معلومات فراہم کی گئی ہیں جو چھتیس ملکوں سے لی گئی ہیں.

مزیدخبریں