دنیا میں بڑے بڑے عظیم رہنما ء اور لیڈر پیدا ہوئے اور انہوں نے اپنی ذ ہانت کے بدولت اپنی قوم اور ملت کے لیے ناقابل تسخیر کارنامے سر انجام دیے ایسی ہی ایک شخصیت 5جنوری1928ء کو ایشیاء میں نمودا ر ہوئی۔سردار مرتضی خان بھٹو کے بیٹے میر شاہنواز بھٹو کے ہاں لاڑکانہ والی رہائش ٗ المرتضی ٗ تیسرے بیٹے ذوالفقار علی بھٹو نے آج سے تقریبا 92 سال قبل جنم لیا جبکہ ذوالفقار علی بھٹو کے والد اپنے وقت کے منجھے ہوئے بااثر سیاست دان تھے جن کا متحدہ ہندوستانکی سیاست پر گہرا اثر تھا مسلمانوں کی تحریک آزادی میں شاہنواز بھٹو کا کردار مثالی اور بے داغ رہا تحریک پاکستان کے وقت بھٹو خاندان نے گراں قدر خدمات سرانجام دیں یہی وجہ ہے کہ سندھ میں بھٹو خاندان کو منفراد و ممتاز مقام حاصل ہے …وزیراعظم بھٹو کا عہد حکومت 20دسمبر 1971ء سے 4جولائی 1977ء تک محیط تھا انہوں نے ملکی ترقی کا سفر پیچھے سے شروع کیا اور صرف چھ سال کے قلیل عرصے میں اسے بام عروج تک پہنچا دیا ۔ ملکی ترقی و کمال کے بہت سے منصوبے شروع ہوئے اور پایہ تکمیل کو پہنچے ۔ مملکت خداداد کے تمام کلیدی ادارے بھٹو کے عہد حکومت میں ہی تشکیل پائے ۔ ان منصوبوں میں سر فہرست پاکستان کا جوہری پروگرام ٗ پاکستان سٹیل ملز ٗ معیشت کی بحالی ٗ تعلیمی اداروں کا وسیع جال ٗ میڈیکل کالجز ٗ زرعی اصلاحات ٗ انگریزی خطابات کا خاتمہ ٗ محنت کشوں کا تحفظ ٗ عوامی سیاسی شعور کی بیداری اور افرادی قوت کی بیرون ملک برآمدشامل ہیں ان کے دور حکومت میں ہی مملکت کو ایک متفقہ آئین بحریہ 1973ء نصیب ہوا ۔ ان کا ایک انمٹ اور زریں کارنامہ ہے ٗ90سالہ قایادی فتنہ بھی آپ کے دور حکومت میںختم ہوا ۔سیاست کو عبادت کا درجہ دینے والے ذوالفقار علی بھٹو نے صدر ایوب کے دور میں وزارت خارجہ سے استعفی دے کر عوام سے رجوع کر لیا۔( سید مشرف کاظمی، 03445000786)
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024