شیخ مجیب پر تنقید کرنے والا ڈھاکہ یونیورسٹی کا پر وفیسر معطل
ڈھاکہ (اے ایف پی) ڈھاکہ یونیورسٹی نے بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے والد شیخ مجیب الرحمن پر تنقید کرنے والے پروفیسر کو معطل کر دیا ہے۔ پروفیسر مرشد حسن خان نے ایک مقامی روزنامے میں شائع ہونے والے اپنے مضمون میں لکھا تھا کہ بنگلہ دیش کے اصل ہیرو شیخ مجیب نہیں بلکہ ضیاء الرحمن تھے۔ مرشد حسن خان نے اپنے مضمون میں یہ بھی لکھا کہ جب علیحدگی کی جنگ جاری تھی تو شیخ مجیب اور ان کے ساتھی ملک سے فرار ہو گئے تھے اور یہ ضیاء الرحمن ہی تھے جنہوں نے بنگلہ دیش کے آزاد ہونے کا اعلان کیا۔ واضح رہے کہ پروفیسر مرشد حسن کے اس مضمون کے خلاف عوامی لیگ کی طلباء تنظیم نے نہ صرف احتجاجی مظاہرے کئے بلکہ یونیورسٹی میں توڑ پھوڑ بھی کی۔ ان کا مطالبہ تھا کہ پروفیسر کا ڈھاکہ یونیورسٹی میں داخلہ بند کیا جائے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کیلئے فوری طور پر پروفیسر کو معطل کر دیا۔ اگرچہ مذکورہ پروفیسر نے سوشل میڈیا پر معذرت بھی کی لیکن عوامی لیگ کے طلباء ونگ کا غم وغصہ کم نہیں ہوا۔ شیخ حسینہ کی قیادت میں عوامی لیگ اپنے مخالفین کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ گزشتہ ماہ اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیاء کو کرپشن کیس میں گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ کئی ایک اساتذہ کو بھی شیخ مجیب پر تنقید کرنے کے الزام میں سزا سنائی گئی۔