کالعدم تنظیموں کا دوسرے ناموں سے الیکشن لڑنا تشویشناک ہے: پیپلز پارٹی
لاہور/ نوڈیرو/ اسلام آباد (خبرنگار+ نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ خصوصی) سابق صدر آصف علی زرداری نے ذوالفقار علی بھٹو کی 39ویں برسی پر اپنے پیغام میں اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ جمہوریت، شہری آزادیوں اور صوبائی خود مختاری کے لئے پارٹی پرعزم رہے گی۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ شہید بھٹو نے ملک کو متفقہ آئین دیا، پیپلزپارٹی کی حکومت نے 18ویں ترمیم بھی متفقہ طور پر کی جس کی مدد سے ڈکٹیٹروں کی جانب سے 1973 آئین میں جو تبدیلیاں کی گئی تھیں انہیں ختم کرکے شہریوں کے حقوق اور صوبائی حقوق بحال کر دئیے۔ سابق صدر نے متنبہ کیا کہ سیاسی اتفاق رائے کا احترام نہ کرنا اور آئین سے کوئی غیرآئینی کھلواڑ کرنا سیاسی تباہی لائے گا۔ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں اور تبدیلی ووٹ کے ذریعے آنی چاہئے نہ کہ گولی کے ذریعے اور یہی پارٹی کے بانی چیئرمین کا دیا ہوا سیاسی سبق ہے۔ شہید بھٹو کا سب سے بڑا کارنامہ عوام کو مایوسی کے عالم میں امید دلانا تھا۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ذوالفقار علی بھٹو کی 39 ویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستانی قوم صدیوں تک بھٹو کو کھونے کا درد محسوس کرتی رہے گی۔ جنہوں نے اس عظیم قائد کی جان لی، تاریخ نے انہیں ہمیشہ کیلئے کوڑے دان میں پھینک دیا ہے۔ بھٹو نے 1973ء کے آئین کے ذریعے ملک کو مضبوط بنیاد اور ڈھانچہ فراہم کیا، ایک عالمی لیڈر کی حیثیت میں مسلم دنیا کو متحد کیا، پاکستان میں جمہوریت کی بنیاد رکھی، عوام کو مساوی ترقی دینے کیلئے مائیکرو و میکرو اکنامی منصوبوں کا آغاز کیا، انہوں نے خطے میں طاقت کے توازن اور ملکی سلامتی کیلئے جوہری پروگرام دیا۔70ہزار فوجی جنگی قیدیوں کا بھارت کی قید سے رہائی دلوانا بھٹو کا ہی کارنامہ تھا۔ پاک سٹیل، کامرہ ایروناٹیکل ، ہیوی مکینیکل کمپلیس، پورٹ قاسم، بھٹو جیسے مدبر لیڈر ہی کے منصوبے ہیں۔بھٹو نے قوم کو فخر سے جینا اور سر اٹھا کر مرنا سکھایا۔ علاوہ ازیں بلاول بھٹو کی زیرصدارت پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس نوڈیرو ہائوس میں ہوا۔ اجلاس میں آصف زرداری، اعتزاز احسن، خورشید شاہ، شیری رحمان، یوسف رضا گیلانی، مراد علی شاہ، قمر زمان کائرہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں نئی ممبرسازی، حلقہ بندیوں اور 18ویں ترمیم پر وفاق کے خط پر مشاورت کی گئی۔ پیپلز پارٹی نے الیکشن مہم کے دوران ملک بھر میں جلسے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ الیکشن مہم میں پنجاب اور خیبر پی کے میں خصوصی توجہ دی جائے۔ اجلاس میں سندھ حکومت کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ بلاول بھٹو نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کارکردگی کی بنیاد پر 2018ء کا الیکشن جیتے گی۔ مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد رہنما پی پی نیئر بخاری نے میڈیا کو بتایا کہ اجلاس میں سی ای سی اجلاس میں دہشت گردی کی مذمت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کو دوسرے نام سے سیاست میں شامل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ کالعدم تنظیموں کی دوسرے ناموں سے الیکشن میں شرکت تشویشناک ہے۔ اسلام آباد ائرپورٹ کے نام کو تبدیل نہیں ہونے دیں گے۔ اجلاس میں کشمیر میں بھارتی جارحیت کی مذمت کی گئی۔ کوئٹہ میں حالیہ دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کی گئی۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ الیکشن مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں۔