جنوبی افریقہ کی ہوم ٹیسٹ سیریز میں آسٹریلیا کے خلاف48 برس بعد پہلی کامیابی
جوہانسبرگ(سپورٹس ڈیسک ) ورنن فلینڈر کی تباہ کن باؤلنگ کی بدولت جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کو چوتھے اور آخری کرکٹ ٹیسٹ میچ میں یکطرفہ مقابلے کے بعد 492 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے کر سیریز 3-1 سے اپنے نام کر لی۔منگل کو جوہانسبرگ ٹیسٹ کے پانچویں اور آخری روز آسٹریلین ٹیم نے 88 رنز 3 کھلاڑی آؤٹ پر دوسری نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو ہینڈزکامب 23 اور شان مارش 7 رنز پر کھیل رہے تھے۔فلینڈر نے برق رفتار باؤلنگ کا مظاہرہ کر کے کینگروز کی بیٹنگ لائن اپ کو تہس نہس کرتے ہوئے ایک ہی سیشن میں مہمان ٹیم کی بساط لپیٹ دی۔دن کے پہلے ہی اوور میں فلینڈر نے شان مارش اور مچل مارش کو آؤٹ کر کے ٹیم کو دو اہم کامیابیاں دلائیں، شان مارش 7 اور مچل مارش بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔95 کے اسکور پر ہینڈز کامب 24 رنز بنانے کے بعد فلینڈر کی گیند پر باؤلڈ ہو گئے، جبکہ کپتان ٹم پین بھی بیٹنگ کا جادو نہ چلا سکے اور صرف 7 رنز بنا کر فلینڈر کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔119 کے اسکور پر آسٹریلیا کی آخری وکٹ گری جب نیتھن لایون 9 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہوئے جبکہ ہیزل وْڈ 9 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔آسٹریلیا کی جانب سے جو برنز 42 اور پیٹر ہینڈزکامب 24 رنز بنا کر نمایاں رہے جبکہ 8 کھلاڑی دوہرا ہندسہ بھی عبور نہ کر سکے۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے فلینڈر نے 6، مورکل نے 2 اور مہاراج نے ایک وکٹ لی۔یہ جنوبی افریقہ کی اپنی سرزمین پر آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں 48 برس بعد پہلی فتح ہے اور پروٹیز نے آخری مرتبہ 1970 میں آسٹریلیا کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز جیتی تھی۔فلینڈر نے دونوں اننگز میں 9 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔نوجوان کگیسو ربادا کو 4 میچوں میں 23 وکٹیں لینے پر سیریز کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔