ناقص ،زائدالمعیاد اشیاء خورونوش کی فروخت،1,417 فوڈ پوائنٹس سیل
راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نور الامین مینگل نے کہا ہے کہ صوبہ بھر میں سال2018ء کی پہلی سہہ ماہی میں فوڈ سیفٹی ٹیموں نے 126,365 مقامات کی چیکنگ کی ناقص ،زائدالمعیاد اشیائے خورونوش کی فروخت اورحفظانِ صحت کے اُصولوں کی خلاف ورزیوں پر1,417مختلف فوڈ پوائنٹس سیل کئے گئے جبکہ 82,122 کو بہتری کیلئے وارننگ نو ٹس جاری کئے گئے سنگین ملاوٹ کرنے پر 53 مالکان کے خلاف مقدمات درج جبکہ15افراد کو جیل بھجوایا گیا۔سربمہر کرنے اور جیل بھجوانے کے علاوہ 7,774 مختلف فوڈ پوائنٹس کو 54,251,255 کے جرمانے عائد کیے گئے آپریشنز ٹیموں کی مدد سے18,170 کے قریب ای لائسنس جاری کیے گئے اور مختلف مقامات سے2,812 فوڈ سیمپلز اکٹھے کیے گئے ڈی جی نے کہا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے قلیل مدت میںفوڈ سیفٹی قوانین بنانے اور پنجاب میں خوراک کے معیار کو جدیدخطوط پر چیک کرنے کیلئے مربوط نظام مرتب کیا ہے تعلیمی اداروں میں کاربونیٹیڈ مشروبات کی فروخت پر پابندی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کاربونیٹیڈ مشروبات بچوں کی نشوونما پر بہت اثر انداز ہوتی ہیںتعلیمی اداروں میں کاربونیٹیڈ ڈر نکس کی پابندی پر عملدرآمد کروانا آسان کام نہیںتھا لیکن پنجاب فوڈ اتھارٹی نے حکومتی سرپرستی کی بدولت بچوں کی صحت اور نشوونما کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام سکول کینٹینوںپر کاربونیٹیڈ ڈر نکس کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کی صوبہ بھر میںحفظان صحت کے حوالے سے درپیش مسائل کے حل کیلئے فوڈ اتھارٹی تمام دستیاب وسائل کا استعمال کر رہی ہے پنجاب فوڈ اتھارٹی کھانے کے کاروبار سے منسلک افراد کی تربیت و شعور پر خاص توجہ دے رہی ہے اس حوالے سے پنجاب فوڈ اتھارٹی کا ٹریننگ سکول اب تک مجموعی طور پر 10ہزار سے زائد فوڈ ورکو تربیت دی جا چکی ہے ٹریننگ سکول سے تربیب یافتہ ورکرز کو پنجاب فوڈ اتھارٹی باقاعدہ سر ٹیفیکیٹ جاری کرتی ہے اتھارٹی عوام کی رہنمائی کیلئے نیو ٹریشن کلینکس کا دائرہ کار صوبہ بھر کے اضلاع میں بڑھا نے جا رہی ہے ان کلینکس پر مستند ماہرینِ غذا عوام کو متوازن اور بہترین غذائیت کے حوالے سے رہنمائی فراہم کریں گے۔