لسانیات اور گروپ بندی عروج پر ،انتظامیہ نے اسلامی یونیورسٹی بند کر دی
اسلا م آباد(نا مہ نگار)بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں طلبا نے مبینہ طور پر لسانی اور علاقائی طلباء گروہوں کی جانب سے پاکستان مخالف علیحدگی پسند نعرے لگانے اور یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے اس کی سرپرستی کرنے پر احتجاجا یونیورسٹی کو بند کردیا،اور دھرنا دیا،یونیورسٹی کی ٹرانسپورٹ کو بھی بند کر دیا گیا ،جامعہ میں تدریسی عمل مکمل طور پر معطل رہا،طلبا نے الزام لگایا کہ ریکٹر ڈاکٹرمعصوم یاسین زئی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں بھی قائد اعظم یونیورسٹی کی طرح لسانیت اور علاقائیت کو فروغ دینا چاہتے ہیں ،ہم پاکستانی ہیں اور سازش کو کسی قیمت پر کامیاب نہیں ہونے دیں گے،پاکستان کے طلبا کو تقسیم کرکے ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ احتجاجی طلبہ کے مطابق ریکٹر ڈاکٹرمعصوم یاسین زئی اس سازش میں براہ راست ملوث ہیں اور انہی کی ایما پر قائد اعظم یونیورسٹی اور بارانی یونیورسٹی سے لوگوں کو فساد کی نیت سے بلایا گیا۔ ذمہ داران کے خلاف فوری کاروائی اور ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دینے تک طلبہ نے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔پاکستان کے طلبا کو تقسیم کرکے ملک کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے ،ارباب اختیار اس کو فوری نوٹس لیں۔یونیورسٹی ترجمان نے ’’نوائے وقت ‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کلچرل نائٹ میں علیحدگی پسند نعرے نہیں لگائے گئے،صرف مختلف علاقوں کے طلبا نے اپنی ثقافت پیش کی ہے تاہم احتجاجی طلبا سے بات چیت کے لیے کمیٹی بنا دی گئی ہے اور ان سے مذاکرات کاری ہیں ،مسئلے کو حل کر لیا جائے گا۔