پاکستان کشمیر کو دو طرفہ قرار دینے والا شملہ کعاہدہ منسوخ، مسئلہ سلامتی کونسل میں اٹھائے: وزیراعظم آزادکشمیر
مظفر آباد (نمائندہ خصوصی) آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے حکومت پاکستان کو تجویز دی ہے کہ وہ شملہ معاہدہ کے ان نکات کو جو مسئلہ کشمیر کو دوطرفہ ظاہر کرتے ہیں منسوخ کر کے مسئلہ کشمیر پر یو این او کی سیکورٹی کونسل میں اٹھائے۔ عالمی برادری‘ او آئی سی‘ انسانی حقوق کے اداروں تک رسائی حاصل کر کے بھارت کا کشمیریوں کے خون سے رنگا ہوا چہرہ بے نقاب کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز وزیراعظم ہاؤس میں اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں بے گناہ کشمیریوں کی شہادت اور سینکڑوں کو زخمی کرنے کے اقدام پر دکھی ہیں اور ساری کشمیری قوم کی جانب سے متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔ کشمیریوں کی قربانیوں‘ جدوجہد پر خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں نہ خوراک پہنچائی جا رہی ہے اور نہ ہی بھارتی مظالم کی مکمل تفصیل سامنے آ رہی ہے۔ بھارت نے ایک آہنی دیوار تعمیر کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کشمیری قوم اور حکومت کی طرف سے حکومت پاکستان اور وفاقی کابینہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے کشمیریوں کے جذبات کی ترجمانی کی ہے۔ بدھ کو دورہ آزاد کشمیر کا فیصلہ کرنے کے ساتھ 6 اپریل کو یوم یکجہتی کشمیر منانے کا اعلان کیا ہے۔ راجہ فاروق حیدر خان نے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں اور میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ سیاسی ماحول کو پرامن اور کشیدگی سے پاک رکھیں تاکہ یوم یکجہتی کشمیر کے تقاضے پورے ہو سکیں۔ اینکرز مسئلہ کشمیر اور اس کے اثرات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔ پاکستان کی خوشحالی‘ ہریالی کے منبے ریاست جموں و کشمیر کے دریا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے عوام پر دباؤ‘ ظلم بڑھانے کے ساتھ ایل او سی پر کشیدگی میں اضافہ ملکی حالات کو دیکھ کر کیا ہے۔ یہ موقع پاکستان کی قوم‘ حکومت اور سیاسی لیڈرشپ کے امتحان کا بھی ہے کہ وہ بھارت کو واضح پیغام دیں کہ قومی مفادات‘ مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے ہم میں کوئی ابہام نہیں ہے ہم سب ایک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سیاست دان ہوش کے ناخن لیں اور ایک دوسرے کو اقتدار کے لئے نیچا دکھانے کے عمل سے گریز کریں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آصف کشمیریوں کے ہمدرد ہونے کیساتھ محب وطن انسان ہیں وہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال میں پاکستانی سفارت خانوں کے کردار کو متحرک کریں۔ راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ نواز شریف نے 5 فروری کو دورہ آزاد کشمیر کے دوران کشمیریوں کے جذبات کی جو ترجمانی کی تھی اس سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی تھی ہم ان کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کراچی‘ لاہور‘ راولپنڈی‘ پشاور‘ کوئٹہ‘ اسلام آباد کی جانب دیکھ رہے ہیں اب سیاسی‘ سفارتی‘ اخلاقی حمایت سے آگے بڑھنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ ڈیڑھ کروڑ کشمیریوں کا ایک ارب 30 کروڑ ہندوستان کے عوام کے ساتھ ہے۔ انہوں نے مختلف سوالات کے جواب میں کہا کہ مسئلہ کشمیر حل کرانے کے لئے سفارتی اور سیاسی ذرائع ذرائع موجود ہیں ان سب میں ناکامی کی صورت میں افواج پاکستان سے کشمیریوں کی مدد کیلئے کہا جا سکتا ہے اور ایسی صورت میں کشمیریوں کی مدد بھی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ بعض آزاد کشمیر کے سیاسی ایشوز پر بعض میڈیا کے ارکان حقائق کے منافی مؤقف اٹھائے ہوئے ہیں انہیں حالات کی نزاکت کو مدنظر رکھنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ پلاننگ ڈویژن حکومت پاکستان کے سیکرٹری نے آزاد کشمیر حکومت کی منصوبہ بندی و کارکردگی کی تعریف کی ہے اور اضافی فنڈز فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ راجہ اظہر اقبال‘ پریس سیکرٹری راجہ وسیم خان‘ میڈیا ٹیم کے افسران رانا بشیر راجوروی‘ سردار علی شان اور محکمہ اطلاعات کے افسران بھی موجود تھے۔ دریں اثنا آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ 6 اپریل کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائے گا جبکہ حکومت آزاد کشمیر 7 اپریل کو دارالحکومت میں آل پارٹیز کشمیر کانفرنس منعقد کرے گی جسمیں تمام سیاسی قیادت اور دانشوروں کو مدعو کیا جائے گا اس بات کا اعلان انہوں نے اخباری کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کو حکومت آزاد کشمیر کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ وہ حریت کانفرنس کے وفد سے ملاقات کریں۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ اجلاس مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے منعقد کیا جارہا ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں سے رابطے قائم کیے ہیں، کوشش کریں گے کہ ضابطہ اخلاق مرتب ہوسکے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آزاد کشمیر کی آئینی ترامیم کے حوالہ سے ہائیڈراین پر بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی امیدوں کا مرکز ہے اور کشمیری چٹان کی طرح پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
فاروق حیدر