نوائے وقت گروپ کے ایڈیٹر انچیف مجید نظامی نے کہا ہےکہ بھٹو کے ساتھ ذاتی نہیں سیاسی اختلاف تھا،زرداری کو آٹھ سال جیل کاٹنے اور کسی قسم کی سودے بازی نہ کرنے پر انہیں مرد حرسمجھتا ہوں۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے حمید نظامی ہال میں نوائے وقت گروپ سے وابستہ معروف کالم نگاروں خالد احمد کو تمغہ حسن کارکردگی اور ڈاکٹر محمد اجمل نیازی کو ستارہ امتیاز ملنے پر حمید نظامی ہال میں منعقدہ تقریب پزیرائی سے خطاب کرتے ہوئےکیا۔ جس میں نوائے وقت گروپ سے وابستہ اہل قلم اور تجزیہ نگاروں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر مجید نظامی نے صدارتی ایوارڈ ملنے پر دونوں کالم نگاروں کی کاوشوں کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقار بھٹو مرحوم کو تاشقند سے واپسی سے چھٹی ملنے پر تحریک جمہوریت کی رہنمائی کا مشورہ دیا، میرا ان سے ذاتی نہیں بلکہ سیاسی اختلاف تھا آج بھی انہیں ویسے ہی یاد کرتا ہوں جسے ان کی زندگی میں کیا کرتا تھا۔ مجید نظامی نےکہا کہ آصف علی زرداری کو آٹھ سال قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کرنےپر انہیں مرد حر کہا۔
اس موقع پرستارہ امتیاز وصول کرنے والے ڈاکٹر محمد اجمل نیازی کا کہنا تھا کہ مجید نظامی سے تعلق ہی ہمارا سب سے بڑا اعزاز ہے۔ اجمل نیازی نے کہا کہ صدرآصف علی زرداری کو مجید نظامی کے الفاظ مرد حرکی لاج رکھنی چاہیئے۔ صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی وصول کرنے والے خالد احمد کا کہنا تھا کہ مجید نظامی کی مبارکباد ہی اُن کیلئے اصل ایوارڈ اور خوشی ہے۔ معروف کالم نگار عبدالقادر حسن کا کہنا تھا کہ صحافت کا سب سے بڑا ایوارڈ مجید نظامی ہیں اور ان جیسا استاد ہونا ہی ہمارےلیے سب سے بڑااعزاز ہے، حکومتی ایوارڈ کوئی معنی نہیں رکھتے۔ تقریب سے سینئر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔۔
اس موقع پرستارہ امتیاز وصول کرنے والے ڈاکٹر محمد اجمل نیازی کا کہنا تھا کہ مجید نظامی سے تعلق ہی ہمارا سب سے بڑا اعزاز ہے۔ اجمل نیازی نے کہا کہ صدرآصف علی زرداری کو مجید نظامی کے الفاظ مرد حرکی لاج رکھنی چاہیئے۔ صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی وصول کرنے والے خالد احمد کا کہنا تھا کہ مجید نظامی کی مبارکباد ہی اُن کیلئے اصل ایوارڈ اور خوشی ہے۔ معروف کالم نگار عبدالقادر حسن کا کہنا تھا کہ صحافت کا سب سے بڑا ایوارڈ مجید نظامی ہیں اور ان جیسا استاد ہونا ہی ہمارےلیے سب سے بڑااعزاز ہے، حکومتی ایوارڈ کوئی معنی نہیں رکھتے۔ تقریب سے سینئر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔۔