امریکی الیکٹرک سگریٹ ساز کمپنی جول نے کئی ملکوں میں اپنی کاروباری سرگرمیاں بند کرنے اور وہاں موجود ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے بچنے والے سرمائے سے نئی پروڈکٹ مارکیٹ میں لانے میں معاونت ملے گی۔یہ بات کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کیون کروتھ ویٹ نے سٹاف کے نام ای میل پیغام میں کہی۔فرانسیسی خبررساں ادارے نے بتایا کہ جول الیکٹرک اٹلی، جرمنی، روس، انڈونیشیا اور فلپائن سمیت گیا رہ ملکوں میں اپنی ای سگریٹ مصنوعات کی فروخت بند اور ملازمین کو فارغ کرسکتی ہے، تاہم امریکا، کینیڈا اور برطانیہ میں ای سگریٹ کا کاروبار جاری رکھا جائے گا جہاں اس کے سیل ہونے والے 90 فیصد سے زیادہ ای سگریٹ فروخت کیے جاتے ہیں۔سی ای او کا سٹاف کے نام ای میل پیغام میں کہنا تھا کہ ری سٹرکچرنگ سے بچنے والی رقم نئی پروڈکٹس کی تیاری میں استعمال کی جاسکتی ہے جن سے حاصل ہونے والی آمدنی مختصر مدتی نہیں بلکہ لانگ ٹرم ہوگی۔یاد رہے کہ جول پر الزام ہے کہ وہ اپنی مصنوعات کم عمر صارفین کو فروخت کرتی ہے بالخصوص ہائی سکولز کے بچے اس کا نشانہ ہیں جو کہ غیر قانونی عمل ہے، تب سے جول نے اپنی میٹھی اور فروٹ فلیور کی حامل اپنی مصنوعات کی امریکا میں اشتہار بازی اور فروخت روک دی جبکہ جنوبی کوریا، آسٹریا، بیلجیم، پرتگال اور سپین میں بالکل بندکردی ہے ۔رواں سال کے آغاز پر کمپنی کے 3000 سے زیادہ ملازمین تھے جن میں سے 800 کو ابتدائی مہینوں میں ہی فارغ کردیا گیا تھا۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38