لاہور (نمائندہ خصوصی) پنجاب حکومت نے سانحہ کربلا گامے شاہ کی تفتیش کے لئے تین اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں جو خودکش حملہ آوروں اور ان کی پشت پناہی کرنے والے عناصر کے بارے میں تفتیش مکمل کر کے حکومت کو رپورٹ پیش کریں گی۔ معلوم ہوا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے سکیورٹی کے ناقص انتظامات اور خودکش حملوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات پر آئی جی پنجاب اور ڈی سی او لاہور کی سرزنش کرتے ہوئے تین روز کے اندر رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم جس میں سی آئی اے‘ انسدا دہشت گردی فورس اور انویسٹی گیشن ونگ شامل ہیں نے تحقیقات شروع کرتے ہوئے دہشت گرد کی تصویر شناخت کے لئے نادرا، پاسپورٹ اور دیگر اداروں کو بھجوا دی ہے جبکہ دہشت گردوں کے ڈی این اے ٹیسٹ بھی کروائے جا رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حضرت علیؓ کے یوم شہادت کے موقع پر پولیس کی طرف سے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کے دعوے اور حملہ آوروں کے جلوس تک پہنچنے پر وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے فوری ایکشن لیتے ہوئے لاہور پولیس کے افسران کا اجلاس طلب کیا جس میں تین اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے آئی پنجاب پولیس سے رپورٹ طلب کی ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے حملے کی اطلاعات کے باوجود سکیورٹی کے انتظامات بہتر کیوں نہیں کئے گئے اور اگر سکیورٹی بہتر تھی تو حملہ آور جلوس میں شامل ہونے میں کس طرح کامیاب ہوئے۔ انہوں نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیتے ہوئے تین روز بھی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق دہشت گردی کی وارداتوں میں غیر ملکی طاقتوں کے ملوث ہونے کے امکان کے پیش نظر ایف آئی اے نے بھی تحقیقات شروع کر دی ہے۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024