ن لیگ سندھ نے پارٹی قائد نواز شریف کے استقبال کے لئے تیاریوں پر مشاورت مکمل کرلی۔ ن لیگ نے 15 اکتوبر سے 19 اکتوبر تک شہر بھر میں کیمپس، بینرز لگانے اور ہر ضلع میں ریلیاں نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ استقبالیہ کمیٹی سندھ کی پاکستان ریلوے سے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔ نواز شریف کے استقبال کے لیئے کارکنان 19 اکتوبر بذریعے ٹرین روانہ ہونگے استقبالیہ کمیٹی سندھ کا محکمہ ریلوے سے تین ٹرینوں میں بکنگ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ میرپورخاص، حیدرآباد اور بینظیر آباد ڊويزن کے کارکنان بھی ان ٹرینوں میں سوار ہونگے۔ سکھر اور لاڑکانہ کے کارکنان بسوں کے ذریعے ریلی کی شکل میں استقبال کے لیئے شرکت کریں گے۔ استقبالیہ کمیٹی سندھ کا پارٹی سربراہ کے استقبال کو جانے والے کارکنان پر سندھی ٹوپی اور اجرک پہننے کی لازمی ہدایت کردی۔ قبل ازیں بتایا گیا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف 21 اکتوبر کو پاکستان واپس آئیں گے۔ن لیگ نوازشریف کی واپسی کے حوالے سے بھرپور تیاریاں کر رہی ہیں تاکہ ان کا شاندار استقبال کیا جا سکے۔تاہم ن لیگ سندھ میں ناراضگیاں پیدا ہوگئی۔پبلک نیوز کے مطابق ن لیگ سندھ استقبالیہ کمیٹیوں میں رہنماؤں میں اختلاف پیدا ہوا ہے۔ ن لیگ کے مرکزی رہنما زبیر اور مرزا اشتیاق بیگ ناراض ہیں۔ دونوں رہنماؤں کو منانے کی کوششیں ناکام ہو گئی۔ دونوں رہنماؤں نے پارٹی کی چیف آرگنائزر مریم نواز کو خط لکھنے کا فیصلہ ہے۔ گزشتہ شب دونوں رہنماؤں کو منانے کے لیے بشیر میمن اور دیگر رہنما ان کے گھر گئے۔ دونوں نے استقبالیہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے معذرت کی۔ن لیگی رہنما محمد زبیر اور اشتیاق بیگ آج دوسرے روز بھی اجلاس میں شریک نہیں ہیں۔ گزشتہ روز کا اجلاس ان کو منا کر لانے کے لیے ملتوی کیا گیا تھا۔ لیکن دونوں رہنماؤں نے آج کے اجلاس میں شرکت سے معذرت کی تھی۔