سمگلنگ پر سیاستدانوں، افسروں کی انکوائری، آرمی چیف کی ہدایت پر کورٹ مارشل ہوگا: وزیرداخلہ

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے)نگراں وفاقی وزیر داخلہ سرفرازاحمد بگٹی نے کہا ہے کہ ڈالر ،گندم اور چینی کی سمگلنگ سے ملکی معیشت آئی سی یو میں چلی گئی تھی لیکن ملک بھر میں سمگلنگ اور ذخیرہ ا ندوزی کے خلاف مربوط اور ٹیکنالوجی پر مبنی کارروائی کے شاندار نتائج نکلے ہیں سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث شخص چاہے جتنا بھی بااثر ہو اسے قانون کے کٹہرے میں لا کر کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا ،سی کیٹیگری کی منی ایکسچینج کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے صرف اے اور بی کیٹیگری کی ایکسچینج کمپنیوں کو کام کرنے کی اجازت ہے لیکن ان کی بھی کڑی نگرانی کی جارہی ہے پاکستان میں جو قانون کے دائرے میں کام کرے گا اس کیلئے کاروبار میں ترقی کرنے اور پھلنے پھولنے کے بہت مواقع ہیں لیکن قانون کے دائرے سے باہر نکل کر کوئی کام نہیں کرنے دیا جائے گا ، دہشت گرد ہمارے قومی عزم و حوصلے کا مقابلہ نہیں کر سکتے ان کے پاس صرف خود کش ہیں ریاست کے پاس ہر طرح کے نمٹنے کے وسائل ہیں، پاکستان پوست کی کاشت سے پاک ملک ہے، منشیات دوسرے ملکوں سے سمگل ہوکر آتی ہے جو ہمارے معاشرے میں پھیلی ہے، اس کا تدارک کیا جا رہا ہے ۔نواز شریف پہلے بھی قانون کا سامنا کرنے کیلئے بیٹی سمیت واپس آگئے تھے اس وقت ان کا سیاست میں فعال ہونا خوش آئند ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو انتخابات میں سکیورٹی سمیت ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے، انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کے روز پی ٹی وی ہیڈکوارٹر میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضی سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا پرنسپل آفیسر ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضی سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا پرنسپل انفارمیشن آفیسر طارق محمود بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ غیر قانونی سرگرمیوں بشمول سمگلنگ ، ذخیرہ اندوزی اور حوالہ ہنڈی کے خلاف وزیراعظم کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں سخت اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اس سلسلے میں صوبہ بلوچستان میں 10مشترکہ چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں جو کسٹم حکام، فرنٹیئر کوراور پولیس حکام پر مشتمل ہیں ،جنہیں خصوصی طور پر کسٹم کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔ اب ان چیک پوسٹوں کی تعداد10سے بڑھا کر 14کی جارہی ہے ،اسی طرز پر 14 مشترکہ چیک پوسٹیں صوبہ پنجاب ، 10 سندھ اور 7 خیبر پختو نخوا میں قائم کی جارہی ہیں، اس سلسلے میں وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی نے سرحدی اضلاع کا چینی، یوریا اور گندم کا کوٹہ مقرر کر دیا ہے تا کہ اس کوٹہ سے اضافی مقدار کو مشترکہ چیک پوسٹوں کے ذریعے روکا جاسکے اور ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے ۔ محکمہ خوراک نے چاروں صوبوں سے بھی ان کی ماہانہ غذائی ضروریات کی تفصیلات بھی مانگی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذمہ دار ایجنسیوں کی رپورٹ پر تمام صوبوں میں سمگلروں ، ذخیرہ اندوزوں بشمول معاونین سرکاری و غیر سرکاری افراد کے خلاف سخت تادیبی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، نقل و حمل کو چیک کیا جا رہا ہے جس سے سمگلنگ میں کمی آئے گی ۔ایف بی آر نے تمام شوگر ملز کو اس نظام سے منسلک کرنا ہے 53 ملوں کو اس نظام سے منسلک کر دیا گیا ہے، اس سے چینی کی سمگلنگ کی روک تھام میں مدد ملے گی۔ نیشنل کانٹر نارکوٹکس سنٹر قائم کیا جارہا ہے، اس سے منشیات کی روک تھام کی کوششوں کو انٹیلی جنس معلومات کی روشنی میں جلد یکجا کیا جائے گا۔ منشیات کے کاروبار سے منسلک سمگلرز اور ملزمان کو بغیر کسی رعایت کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔اسی طرز پر ہر صوبے میں منشیات بحالی مراکز مرحلہ وار قائم کئے جائیں گے۔ ہائیر ایجوکیشن سے مل کر آگاہی مہم کا ایک پروگرام ترتیب دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہیوریا کے تقسیم کار کا انتظام بھی ٹیکنالوجی پر منتقل کردیا گیا ہے ،اس سے سمگلنگ کی روک تھام میں بہت مدد ملے گی، اسی طرح افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کو کراچی پورٹ سے لے کر افغانستان تک مانیٹر کیا جائے گا تا کہ اس کے غلط استعمال کو روکا جائے اور ٹیکس چوری کا بھی سد باب کیا جا سکے۔ ماہ ستمبر میں سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کے دوران 2157 میٹرک ٹن گندم ، 8220 میٹرک ٹن چینی جبکہ یوریا 4239 میٹرک ٹن برآمد کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس عرصہ کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی سمگلنگ کی روک تھام کی کارروائیوں کے دوران 10195 لیٹر پٹرول پکڑا گیا ہے جس کی مالیت 126 ملین روپے ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اب تک کی انسداد حوالہ ہنڈی کا رروائی کے نتیجہ میں 168 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں جس کے نتیجے میں 658.470 ملین روپے برآمد کئے گئے ہیں، اس عرصہ کے دوران 43 میٹرک ٹن منشیات پکڑی گئی ہے اور 252 مقدمات درج کئے گئے ہیں جس میں 246 گرفتاریاں ہوئیں ہیںانہوں نے کہا کہ نگراں حکومت کی مدت اور مینڈیٹ محدود ہے، روزمرہ کی خرابیوں کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث شخص چاہے جتنا بھی بااثر ہو اسے نہیں چھوڑیں گے۔ چیف سیکرٹری بلوچستان صوبہ میں سرکاری افسران ،ملازمین اور سیاستدانوں کے سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث ہونے کے بارے میں انکوائری کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاک فوج میں احتساب کا اپنا نظام ہے جس طرح 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کا احتساب کیا گیا ہے، اسی طرح جو بھی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہو گا اس کا احتساب ہو گا ،انہوں نے کہا کہ مستونگ واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہیں تاہم اس سے پہلے صوبہ بلوچستان میں دہشت گردی کے جتنے بھی واقعات ہوئے ہیں ان واقعات کی تحقیقات میں یہ ثابت ہوا ہے کہ اس میں را ملوث ہے، انہوں نے کہا کہ کسی کو نسل یا مذہب کی بنیاد پر پرتشدد راہ اختیار کرنے کا حق حاصل نہیں ہے، ہماری سکیورٹی فورسز نے جوانمردی سے دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے اور اب بھی اس سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیتیں رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ریاست کی کارروائیوں کے نتیجہ میں دہشت گرد کمزور ہوتے ہیں تو پھر وہ اپنے مطالبات منوانے کیلئے دھماکوں جیسے اقدامات کرتے ہیں تاہم وہ غلط فہمی کا شکار ہیں ،ہم بندوق کے زور پر کسی کو اپنا ایجنڈا نافذ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، آئین کی حکمرانی برقرار رہے گی انہوں نے کہا کہ ا لیکشن کمیشن آف پاکستان کو انتخابات کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔ وفاقی دارالحکومت میں جرائم سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ملک بالخصوص اسلام آباد میں غیر قانونی افغان مہاجرین میں اضافہ کے باعث جرائم میں اضافہ ہوا ہے، ان کے خلاف بھرپور مہم شروع کی گئی وزیر داخلہ نے کہا کہ نواز شریف سے متعلق ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا نواز شریف کا ملکی سیاست میں متحرک ہونا خوش آئند ہے وہ پہلے بھی پاکستان آئے تھے اور قانون کا سامنا کیا تھا اوراب بھی قانون کا سامنا کریں گے۔نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے ایک سوال پر کہا کہ مولانا فضل الرحمان بڑی جماعت کے رہنما ہیں، ان کا بیان الیکشن کمیشن نے دیکھ لیا ہوگا، وہی اس کا مناسب جواب دے سکتے ہیں۔ انتخابات کے انعقاد کی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے، ہم الیکشن کمیشن کی معاونت کے ذمہ دار ہیں۔ سوال پر انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی کا نگران حکومت سے کوئی تعلق نہیں۔ چین اور پاکستان کے تعلقات سدا بہار ہیں اور ان کا مستقبل بہت شاندار ہے۔ اس سے قبل نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سے نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں امن و امان کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ حالیہ بم دھماکوں میں قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔