میلادِ مبارک
مبارک ہو مبارک وہؐ ہمارے درمیاں آئے
مبارک ہو مبارک اس جہاں کے آستاں آئے
زبانِ انس و جاں پہ تھا، کہاں آئے کہاں آئے
بتایا یوں گیا ان ؐکو جہاں دیکھو وہاں آئے
وہؐ بن کے چاند عبداللہ کا جانٍ جہاں آئے
منوّر آمنہ کا نام کرنے ضوفشاں آئے
مٹانے بت کدوں کے وہ سبھی جڑ سے نشاں آئے
بہاروں اور نظاروں نے کہا سِرّ نہاں آئے
مرے قرطاس پر کیسے صفات ان کی بیاں آئیں
خلائق اور ملائک سب کے بن کر پاسباں آئے
جلانے علم کی شمع امام مرسلاں آئے
قرآں کے ترجماں درِ فشاں و ارمغاں آئے
نبیؐ برہان بن کر دستگیرِ عاصیاں آئے
بنے ہر درد کے درماں وہ میرِ کارواں آئے
قرابت کو بڑھانے اور مٹانے دوریاں آئے
محبت اور مودّت کی کرانے شادیاں آئے
خداکے لاڈلے پیارے، محمد رازداں آئے
سبھی کے قدرداں سب کو وہ کرنے شادماں آئے
نِہاں کرنے عیاں آئے، وہ بن کر شائگاں آئے
جبیں پہ مہرباں رہنے جہاں میں جاوداں آئے
سیّدہ ماہِ جبین