یا نبی ؐیا نبی ؐ
رحمتوں کے پیغمبرؐ، اے خیرالبشر
ظلمتِ دھر میں تو ہے نورِ سحر
تیری رحمت سے ہر سو اجالا ہوا
دینِ حق کا تو پھر بول بالا ہوا
کلمہء حق وہ آزادیوں کا نقیب
وہ غلاموں کی آزادیوں کا نصیب
ظلم کے سارے بت اس سے توڑے گئے
نورِ حق سے پھر انسان جوڑے گئے
تو نے اپنا پرایا نہ دیکھا کبھی
تیری رحمت کے حقدار تھے غیر بھی
تر بتر خون سے جسمِ اطہر تیرا
تیرے لب سے تھیں جاری دعائیں مگر
فتح و نصرت پہ بھی نہ لیا انتقام
سر بلندو رفیع ذو لا حترام
دینِ رحمت میں تکریمِ انسان ہے
تیری رحمت پہ سب کا ہی ایمان ہے
رحمتوں کے نبی ؐرحمتوں کے نبی ؐ
یا نبیؐ یا نبیؐ یا نبیؐ
اکرم سہیل ، مظفر آباد