انکم آرڈیننس 2001 معاشی ترقی کیخلاف سازش ہے: ناصر حیات مگوں

Nov 03, 2021


لاہور(کامرس رپورٹر) ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے ایف بی آر کی ٹیکس وصولی کی مشینری کے ذریعے بدعنوانی اور ہراساں کرنے کے خاتمے کے لیے وفاقی ٹیکس محتسب پاکستان کے دفتر کی کوششوں کو سراہا ہے۔ وفاقی ٹیکس محتسب نے کاروباری برادری اور ان کے بینکوں کو ان کے بینک کی تفصیلات، لین دین اور بیلنس تک غیر قانونی طور پر رسائی حاصل کرنے کے لیے جعلی، ناجائز اور فرضی نوٹس جاری کرنے کے ذمہ دار ایف بی آر کے ہتھکنڈوں کی درست نشاندہی کی ہے۔ ایف بی آر کا یہ عمل انکم آرڈیننس 2001 کے سیکشن 176 کا غیر قانونی اور قابل اعتراض استعمال ہے اور وہ اسے پاکستان کی معاشی ترقی کے خلاف ایک سازش سمجھتے ہیں۔ چھوٹے اور درمیانی درجے کے کاروباری ادارے(SMEs)خاص طور پرحکام کی طرف سے اس قسم کی بدسلوکی کا زیادہ شکار ہیںوفاقی ٹیکس محتسب کی جانب سے بلا خوف و خطر،بلامداخلت اور بغیر کسی ذاتی مفاد کے کیے جانے والے احتساب پر خوشگوار حیرت ہے۔ٹیکس مشینری کے بدعنوان اور سمجھوتہ کرنے والے اہلکاروں نے  وفاقی ٹیکس محتسب کے دفتر کے خلاف غیر مجاز درخواستیں دائر کر کے وفاقی ٹیکس محتسب کی طرف سے دیے گئے انسپکشن کے خلاف بھی اتحاد کر لیا ہے۔صدر ایف پی سی سی آئی نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعظم پشاور ہا ئی کورٹ میں درخواست دائر کرنے جیسے ٹیکس حکام کی غیر مجاز کارروائیوں کا نوٹس لیں جبکہ ہائی کورٹ نے اس پٹیشن کو خارج کر دیا ہے۔ 

مزیدخبریں