شہباز شریف کو اگلا وزیر اعظم بنانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ،ہم افغانستان کی جنگ پاکستان کی سرزمین پر نہیں لڑیں گے: خرم دستگیر
وزیر دفاع خرم دستگیر نے واضح کیا ہے کہ میاں محمد شہباز شریف کو اگلا وزیر اعظم بنانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا, پیپلز پارٹی کے ساتھ ہماری ورکنگ ریلیشن شپ موجود ہے, آئینی ترمیم میںکوئی عجلت نہیں سینیٹ الیکشن کے بعد آئینی ترمیم کا آپشن موجود ہے. ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کسی سے بالکل ٹکرائو نہیں چاہتے ,اگر وہ ٹکرائو چاہتے تو وہ بطور وزیر اعظم ٹکرائو کی بہتر پوزیشن میں تھے, پارٹی اس بات پر متفق ہے کہ عوام کے دیے مینڈیٹ کو قائم رکھتے ہوئے ہمیں ایک متحد ن لیگ 2018کے الیکشن میں لیکر جانی ہے ,دوسرا ہمارے اوپر جو فرض ہے وہ یہ ہے کہ میاں نواز شریف جو بہت بڑا ڈویلپمنٹ کا مشن ہمیں دے کر گئے ہیں وہ مکمل ہو ,میاں نواز شریف کی سیاسی بقاء ن لیگ کے الیکٹرول وکٹری میں ہے, پارٹی کامیاب ہو گی تو اس سے نئے راستے کھلیں گے ,آئینی ترمیم میں کوئی عجلت نہین ہے, سینیٹ الیکشن کے بعد آئینی ترمیم کا آپشن موجود ہے, اس میں کچھ دیر ہو سکتی ہے جب گرائونڈ تیار ہو گئی تو پھر یہ قدم اٹھایا جائے گا ,پاکستان میں جمہوری حکومتیں ہمیشہ سے سازش کی زد میں ہیں ,جمہوریت کا محاصرہ ابھی ختم نہیں ہوا ,میں پیپلز پارٹی سے استدعا کروں گا کہ کم از کم ہم آپس کے جتنے بھی سخت اختلافات ہوں لیکن آئین کی عملداری کو قائم رکھتے ہوئے اگلے انتخابات تک پہنچیں, پاکستان کی تاریخ کا ایک اور نیا واقعہ ہو کہ دوسری دفعہ ایک پرامن آئینی منتقلی ہو ,اس وقت پاکستان کی پالیسی کی دو باتوں پر بنیاد ہے ,پہلی یہ ہے کہ ہم افغانستان کی جنگ پاکستان کی سرزمین پر نہیں لڑیں گے ,دوسری یہ ہے کہ ہم نے ضرب عضب اور ردالفساد کے ذریعے پاکستان میں سے دہشتگردوں کے ٹھکانے ختم کر دیے ہیں, ان کی کچھ باقیات موجود ہیں جنہیں ختم کر رہے ہیں, ہم نے واضح طور پر بتا دیا ہے کہ ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں ,یہ سوال امریکہ افغان حکومت اور مغربی دنیا کے سامنے بھی رکھا ہے کہ آپ اس میں فیصلہ کر لیں کہ کیا آپ افغانستان میں امن چاہتے ہیں, پاکستان امن کے لیے افغانستان کی ہر ممکن مدد کرے گا۔