قبائلی علاقوں کے بے گھر افراد کی واپسی 2018 ء کے آخر تک مکمل ہونے کا امکان
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) جمعرات کے روز وقفہ سوالات کے دوران قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ 2013سے اب تک پاکستان نے 1321بھارتی سویلین قیدیوں اور ماہی گیر قیدیوں کو رہا کیا ۔ قبائلی علاقوں میں بے گھر ہونے والے افراد کی ان کے علاقوں میں واپسی کا عمل 2018کے آخر تک مکمل ہونے کا امکان ہے ۔ پارلیمانی سیکرٹری تجارت وٹیکسٹائل انڈسٹری شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ تین سال کے دوران دنیا بھر سے خشک اور بند ڈبوں میں پیک 49.89ارب روپے کا دودھ درآمد کیا جب کہ سب سے زیادہ امریکہ سے 26978.48ملین روپے کا خشک اور بوتل میں پیک دودھ درآمد کیا گیا ۔پاکستان سینگال کیساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو بے حد اہمیت دیتا ہے تاہم دوطرفہ تجارت کا حجم اپنی امکانی حیثیت سے بہت کم ہے ، گزشتہ کئی سال سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت40ملین امریکی ڈالر سے 50ملین ڈالر کے درمیان ہے ۔ جون 2013سے اب تک پاکستان نے کسی ملک کیساتھ آزادانہ تجارت(ایف ٹی آئی) کا کوئی معاہدہ نہیں کیا ۔تحریک انصاف کے نو منتخب رکن ارباب عامر ایوب نے جمعرات کے روز قومی اسمبلی میں رکنیت کا حلف اٹھا لیا۔ وہ پشاور کے حلقہ این اے4سے حال ہی میں کامیاب ہوئے ہیں۔سپیکر ایاز صادق نے ارباب عامر ایوب سے حلف لیا۔اس موقع پر تحریک انصاف کے ارکان کی جانب سے دیکھو دیکھو کون آیا شیر کا شکاری آیا کے نعرے لگائے ۔جمعرات کے روز جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ نے عمرہ زائرین کے لئے بائیو میٹرک تصدیق کی شرط کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھایا۔ نکتہ اعتراض پر صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ پاکستان سے ہر سال دس سے بارہ لاکھ زائرین عمرہ کی سعادت کے لئے سعودی عرب جاتے ہیں۔ اس وقت عمرہ زائرین کے لئے بائیو میٹرک تصدیق کا نظام لاگو کیا گیا ہے جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ قطاروں میں کھڑے ہو کر گھنٹوں بائیو میٹرک کے لئے انتظار کرتے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے اس معاملے کے حل کے لئے اقدامات کی اپیل کی ہے۔ جمعرات کے روز ہی قرضہ جات برائے زرعی ‘ تجارتی و صنعتی اغراض (ترمیمی) بل 2017ء قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا۔ جمعرات کے روز قومی اسمبلی کا اجلاس کورم کی نشاندہی کے بعد جمعہ کی صبح تک ملتوی کرنا پڑا کردیا گیا۔ جمشید دستی نے کورم کی نشاندہی کردی۔ گنتی کرنے پر کورم پورا نہ نکلا اور اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔ جمشید دستی کو ایوان کی کارروائی کے دوران ویڈیو بنانے کی کوشش پر ڈپٹی سپیکر سے جھاڑ پڑ گئی۔ جب جمشید دستی نے کورم کی نشاندہی کی اور اپوزیشن ارکان نے اٹھ کر ایوان سے نکلنا شروع کر دیا تو ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے جمشید دستی کو متنبہ کیا کہ آپ موبائل سے ویڈیو بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جو خلاف قواعد ہے ۔ اس پر آپ کا موبائل بھی ضبط ہو سکتا ہے۔ جمشید دستی نے کہا کہ وہ ویڈیو نہیں بنا رہے تھے۔ مرتضٰیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ آپ جھوٹ بھی بول رہے ہیں حالانکہ ایوان کی چھت کے اندر اسمائے الہی بھی لکھے ہوئے ہیں۔