کڑا احتساب جماعت اسلامی نے 14 ترامیم کا مجوزہ مسودہ جاری کر دیا
اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی نے ملک میں بلاتفریق کڑے احتساب کے لئے 14 ترامیم کا مجوزہ مسودہ جاری کردیا ،کرپشن کے خاتمہ کے لیے احتساب عدالتوں میں جاری مقدمات کے متاثر ہوئے بغیر جامع و مؤثر قانون سازی کا مطالبہ کیا گیا ہے ، مجوزہ ترامیم کے تحت بیرونی اثاثہ جات کو ظاہر کرنے اور واپس لانے کے لئے نیب کے اختیارات کو وسعت مل جائے گی ، بدعنوانی کے زیر التواء مقدمات کے لئے تمام متعلقہ دستاویز، معلومات یا تعاون حاصل کرنے کا نیب کو مکمل اختیار ہوگا ،سزایافتہ افرادکو سرکاری اداروں میں ملازمت اور پارلیمینٹ کی رکنیت کے لیے نااہل قرار دینے کی تجویز ہے، قرض معافی و کرپشن کے مالیاتی سہولت کاروں کے لئے 25 سال کی سخت سزا تجویز کردی گئی، ترامیم کا مجوزہ مسودہ پارلیمانی کمیٹی برائے احتساب قانو ن کو باقاعدہ طورپر سپردکردیا گیا ہے ،کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں ان ترامیم کا جائزہ متوقع ہے ۔ نیب قانون میں ترامیم کے لئے گزشتہ روز جما عت اسلامی کی طرف سے جاری ان سفارشات میں کہا گیا ہے کہ نیب آرڈیننس کو بحال رکھتے ہوئے اس میں ضروری ترامیم کی جائیں۔ سفارشات میں کہا گیا ہے کہ جج احتساب عدالت کی تعیناتی متعلقہ صوبے کی ہائی کورٹ کی مشاورت سے ہونی چاہیے، ضلعی یا سیشن عدالتوں کے حاضر سروس ججز ہی تعیناتی کے اہل ہوں۔احتساب کے لئے تجاویز دی گئی ہیں کہ کسی بھی بڑے قرض نادہندہ کو استثنا نہ دیا جائے چاہے حکومتی ادارہ ہو یا پرائیویٹ یا کو ئی بھی بااثر شخصیت قرض کی ادائیگی نہ ہونے پر اس پر مقدمہ چلایا جائے ،بڑے قرض نادہندگان کو مزید مہلت دینا کرپشن کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔ بدعنوانی کے خاتمے کے لیے تمام اداروں کو خود مختار ہو نے چاہیے۔ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین کی تعیناتی صدرِ مملکت ،چیف جسٹس سپریم کورٹ اور سپریم کورٹ کے دو دیگر سینئر ججز، تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کیساتھ مشاورت کے بعد اکثریتی رائے کی بنیاد پرکرنے کی تجویزدی گئی ہے، اسی طرح ڈپٹی چیئرمین نیب کی تعیناتی کے لئے بھی عدالتی مشاورت کو لازمی قراردیا جائے ۔نیب پراسیکیوٹر جنرل کی تقرری کے لئے بھی صدر،چیف جسٹس سپریم کورٹ اورچیرمین کے اختیار کا تعین کیا گیا ہے ۔ تجاویز میں کہا گیا ہے کہ الزام درست ثابت نہ ہونے پر زیرحراست ملزم کی رہائی کے احکامات احتساب عدالت ہی جاری سکے گی۔ کرپشن پر مبنی تمام جرائم کاکرپشن میں شمار کیا جائے گا ۔