بھارتی فوج کے قافلے پر حملہ ایک اہلکار ہلاک 4 زخمی صلا ح الدین کا بیٹا تہاڑ جیل منتقل
سرینگر(اے این این +آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے قافلے پر مجاہدین کا حملہ، فائرنگ سے ایک فوجی جہنم واصل 4زخمی ہو گئے ۔مقبوضہ کشمیر میں مقامی میڈیا کے مطابق جمعرات کی صبح اچانک اننت ناگ کے علاقے لازی بل میں بھارتی فوج کے ذیلی ادارے سی آر پی ایف کی گاڑی پر اچانک حملہ کیا گیا ۔حملے میں گاڑی کے اندر سوار 5اہلکار شدید زخمی ہو گئے جنھیں فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایک دم توڑ گیا جبکہ ایک اور فوجی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ سی آر پی ایف کے ایک آفیسر نے میڈیا سے گفتگو میں واقعہ کی تصدیق کی ہے ۔فوجی افسر کا کہنا تھا کہ واقعہ کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن بھی کیا گیا ہے ۔اہلکار کے مطابق سی آر پی ایف کی گاڑی معمول کے گشت پر تھی اس دوران نامعلوم افراد نے اچانک دھاوا بول دیا اور گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی ۔دریں اثناء مقامی خبر ایجنسی کے مطابق واقعہ کی ذمہ داری لشکر طیبہ نے قبول کی ہے ۔لشکر طیبہ کے ترجمان ڈاکٹرعبداللہ غزنوی نے کہا کہ بھارتی فوج کے قافلے پر حملہ کامیاب رہا ۔اس حملے سے دشمن فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے ۔کارروائی کے بعد مجاہدین بحفاظت اپنی محفوظ منزل تک پہچ گئے ہیں ۔ مزاحمتی قیادت کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے مرکزی سرکارکی جانب سے نامزد کئے گئے مذاکرات کار نے دنیشور شرما کہا اگرچہ حریت کانفرنس نے بات چیت کی پیشکش کو ٹھکرایا تاہم انہیں یقین ہے کہ وہ مزاحمتی لیڈر شپ کے ساتھ مذاکرات کا میاب ہونگے۔ این آئی اے کی خصوصی عدالت نے سید صلاح الدین کے فرزند سید شاہد یوسف کو عدالتی حراست میں تہاڑجیل بھیج دیا۔ مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں این آئی اے نے شاہد یوسف کو 24اکتوبر کر گرفتار کیا تھا ۔کل جماعتی حریت کانفرنس ’’گ‘‘ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ریاست جموں کشمیر کو بھارت میں ضم کرنے کا دم کسی میں نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نرمل سنگھ کے حالیہ بیان کے رد عمل میں کیا۔ متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین نے بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے انکے گھر پر چھاپے اور انکے بیٹے سید شاہد یوسف کی گرفتاری پرردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت اور اسکی کٹھ پتلی انتظامیہ انہیں انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے مقبوضہ علاقے میں انکے اہلخانہ کوظلم و ستم کا نشانہ بنارہی ہے۔ انہوں نے کہا وہ اس نازک مرحلے پر اپنے اہل خانہ کی کوئی مدد نہیں کرسکتے اور نہ ہی وہ اپنے بچوں کی خاطرکشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کے ساتھ بے وفائی کر سکتے ہیں۔