نیب نے ایل ڈی اے اور دیگر اداروں سے حسین، حسن نواز کی جائیدادوں کی تفصیلات طلب کرلیں
لاہور‘ اسلام آباد(صباح نیوز+آن لائن)نیب لاہورنے ایل ڈی اے سے حسن اور حسین نواز کی جائیداد کی تفصیلات طلب کرلیں۔اسلام آباد کی احتساب عدالت نے لندن پراپرٹیز سے متعلق نیب ریفرنس میں نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر پر فرد جرم عائد کردی ہے جبکہ حسن اور حسین نواز کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کررکھے ہیں۔گزشتہ روز احتساب عدالت نے ایس ای سی پی کو حسن اور حسین نواز کے مختلف کمپنیوں میں شیئرز منجمد کرنے کی ہدایت دی تھی۔ نیب لاہور نے جمعرات کوکو ایک مراسلہ لکھا ہے جس میں حسن اور حسین نواز کی لاہور میں جائیداد کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔مراسلے میں سابق وزیراعظم کے دونوں صاحبزادوں کے شناختی کارڈ نمبر بھی دیئے گئے ہیں اور کہا گیا ہے حسن اور حسین نواز کی لاہور میں زمینوں اور جائیداد کو ڈھونڈا جائے۔ نیب نے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سمیت دیگر اداروں کو بھی دونوں کی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات دینے کے لیے مراسلہ بھیجا ہے۔دوسری جانب احتساب عدالت کے فیصلے کے بعد سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی)نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کی کمپنیوں کے حصص منجمد کرنے کی تیاری مکمل کرلی، دونوں بھائیوں کی ملکیت میں موجود 10 کمپنیوں کی فہرست بھی مرتب ہو گئی ۔ سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے ذرائع کے مطابق حسن نواز 2 کمپنیوں محمد بخش ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ اور حمزہ سپننگ ملز میں شیئرز ہولڈر ہیں جبکہ حسین نواز 10 کمپنیوں کے شیئر ہولڈرز ہیں جن میں محمد بخش ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ، اتفاق برادر( پرائیویٹ)لمیٹڈ، برادرز سٹیل ملز لمیٹڈ، حدیبیہ پیپرز ملز، حدیبیہ انجینئرنگ لمیٹڈ، اتفاق ٹیسکٹائل ملز لمیٹڈ، حمزہ سپننگ ملز، برادرز ٹیکسٹائل ملز، رمضان بخش ٹیکسٹائل ملز اور خالد سراج انڈسٹریز(پرائیویٹ)لمیٹڈ شامل ہیں۔آئندہ چند روز میں ایس ای سی پی کو عدالت کی طرف سے ہدایات ملنے کی توقع ہے، تاہم کمشن نے کمپنی شیئرز منجمد کرنے کے حوالے سے پہلے ہی اپنی تیاری مکمل کرلی ہے۔اس حوالے سے ایس ای سی پی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہمیں ابھی تک عدالتی حکم نہیں ملا ہے لیکن ہم عدالت کے احکامات پر مکمل عمل کریں گے۔کمیشن ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف کے صاحبزادوں کے مختلف کمپنیوں میں شیئرز کے حوالے سے تیاری کی جارہی ہے۔اس بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ ایس ای سی پی کی جانب سے جو فہرست تیاری کی گئی ہے وہ تمام کمپنیاں سٹاک مارکیٹ کی کمپنیوں کی فہرست میں بھی شامل نہیں ہیں،ان تمام کمپنیوں کے ہیڈ آفس بھی لاہور میں واقع ہیں۔عدالتی حکم نامہ موصول ہونے کے بعد کمیشن کے سربراہ لاہور میں کمپنیوں کے رجسٹریشن آفس کو اس حوالے سے مراسلہ لکھیں گے جس میں احتساب عدالت کے 31 اکتوبر 2017 کے فیصلے کی روشنی میں آگاہ کیا جائے گا کہ حسن نواز اور حسین نواز کی جانب سے موصول ہونے والا کمپنیوں کا کوئی بھی ریکارڈ، ملکیت میں تبدیلی نہیں کی جائیگی۔تاہم ایس ای سی پی حکام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اگر کمشن کو پرانی تاریخوں کے منتقلی یا پھر ریکارڈ میں تبدیلی کے ثبوت حاصل ہوگئے تو کمشن اس معاملے میں انکوائری کرے گا۔