ایران کے ایما پر القاعدہ نے سعودی عرب اور خلجی ممالک میں امریکی مفادات پرحملے کئے
واشنگٹن(این این آئی)امریکی حکام نے پاکستان میں بن لادن کے قتل کے وقت ان کے ٹھکانے سے حاصل کی گئی دستاویزات شائع کی ہیں۔ دستاویزات کی تازہ قسط میں القاعدہ اور ایران کے درمیان تعلقات سے پردہ اٹھایا گیا ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق بن لادن کی تازہ دستاویزات میں القاعدہ اور ایران کے درمیان گہرے مراسم بتائے جاتے ہیں۔ ان دستاویزات کا کاتب القاعدہ کا کوئی اہم رہنما ہے۔ ان دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ ایران نے القاعدہ کو ہر قسم کی سہولت مہیا کی ہیں جن میں اسلحہ، رقوم اور لبنان میں قائم حزب اللہ کے ٹریننگ کیمپوں میں القاعدہ جنگجوؤں کو تربیت شامل ہیں۔ اس کے بدلے میں القاعدہ نے سعودی عرب اور خلیجی ملکوں میں امریکی مفادات پر حملے کیے۔القاعدہ جنگجوؤں کو سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے ایران نے انہیں ویزے دیئے۔ کئی جنگجوؤں کو ایران میں پناہ دی گئی۔ القاعدہ کمانڈر ابو حفص الموریتانی نے 11ستمبر کے واقعے سے قبل اپنے کئی ساتھیوں کو ایران میں پناہ دلوانے میں کامیابی حاصل کرلی تھی۔ رپورٹ کے مطابق القاعدہ کی ایران کے خلاف کوئی جنگ نہیں تھی۔ دونوں میں سب سے بڑی قدر مشترکہ ’امریکہ‘ تھا کیونکہ القاعدہ اور ایران دونوں امریکہ کو اپنا بدترین دشمن خیال کرتے۔امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی ادارے سی آئی اے نے حمزہ بن لادن کی ایران میں شادی کی تصاویر اورویڈیو جاری کردی۔ امریکی میڈیا کے مطابق دستیاب دستاویز سے معلوم ہوا ہے کہ حمزہ بن لادن کی شادی پاکستان یا افغانستان میں نہیں بلکہ ایران میں انجام پائی تھی۔ امریکی ’سی آئی اے‘ چیف مائیک پومپے کا کہنا تھا کہ نئی دستاویزات نشر کرنے سے امریکیوں کو القاعدہ کے منصوبوں اور دہشت گرد تنظیم کے طریقہ واردات کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔