پان سمگلنگ کیس بگاڑنے والے گریڈ 20 اور 21 کے پانچ کسٹم افسروں کیخلاف انکوائری شروع
لاہور (سید شعیب الدین سے) کسٹم کے گریڈ 21 اور 20 کے 5 سینئر افسران کے خلاف لاہور ائرپورٹ (اے ایف یو) پر پان کی سمگلنگ کیس کو بگاڑنے، تحقیقات کا رخ موڑنے، ریکارڈ ضائع کرنے اور ملزم کو بیرون ملک بھگانے کے الزامات کے حوالے سے انکوائری شروع ہوگئی ہے۔ یہ انکوائری گریڈ 22 کے سینئر کسٹم افسر ڈائریکٹر جنرل پوسٹ کلیئرنس آڈٹ امیر محمد خان مروت اور انکی ٹیم کو سونپی گئی ہے۔ انکوائری کسٹم کے ایک سینئر افسر کی تحریری درخواست پر کی جارہی ہے۔ انکوائری سابق چیف کلکٹر (نارتھ) سابق کلکٹر لاہور اور موجودہ ڈائریکٹر جنرل کسٹم انٹیلی جنس لطف اللہ ورک، سابق کلکٹر لاہور فضل یزدانی خان، کلکٹر آصف جاہ، کلکٹر اعتزاز خان، کلکٹر جنید اکرم کیخلاف کی جارہی ہے۔ یاد رہے لاہورائرپورٹ پر سابق کلکٹر سلمان عباسی کے دور میں پان سمگلنگ کیس کا سراغ لگایا گیا تھا اور پہلی ایف آئی آر درج ہوئی تھی۔ پان سمگلنگ کیس ایک ارب سے زائد کی کرپشن کا کیس ہے جس میں کلیئرنگ ایجنٹ نے نیشنل بنک عملہ کی مدد سے 5 ہزار روپے ڈیوٹی جمع کروا کے اسے 50 ہزار روپے بناکر عرصہ تک ڈیوٹی جمع کروائی۔ یہ سلسلہ کتنے برس چلا اس کا علم ہونا ابھی باقی ہے البتہ 3 سال کے ریکارڈ کی چھان بین ہورہی ہے۔ تاہم کسٹم ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات درست راہ پر نہیں کی گئیں۔ بنک ملزمان کیخلاف جن ثبوتوں کو بنیاد بنایا گیا وہ ناکافی تھے اور عدالت سے ملزمان کی ضمانتیں ہوگئیں۔ اصل ملزم ضمانت پر رہا ہوا اور بیرون ملک فرار ہوگیا۔