لوئر اورکزئی ایجنسی میں دہشت گردوں نے سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کر دیا۔ 8 اہلکار شہید 3 زخمی ہو گئے جوابی کارروائی میں 24 دہشت گرد مارے گئے۔ دوسری طرف باجوڑ بم دھماکے میں لیوی اہلکار جاںبحق ہو گیا۔
پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جس نے دہشت گردی کی جنگ میں مالی اور جانی نقصان سب سے زیادہ برداشت کیا۔ ماضی میں ہمارے فوجی جوانوں نے سوات سے دہشت گردوں کا صفایا کیا جب کہ اب ہمارے نوجوان شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں سے برسرپیکار ہیں۔ دہشت گرد اب بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور انہیں بھاگنے کی جگہ نہیں مل رہی۔ اسی بنا پر وہ شہری علاقوں، حساس مقامات، پولیس اور فوج کی چیک پوسٹوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ دہشت گردی کی ان بہیمانہ وارداتوں پر سکیورٹی فورسز اور حکومت کو کسی کمزوری کا تاثر دینے کی بجائے اب دہشت گردوں کے ہر ٹھکانے پر بلاتخصیص کارروائی کرنی چاہئے۔ ماضی میں دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کے نام پر نرمی کا مظاہرہ کرنا بڑی غلطی تھی۔ شمالی وزیرستان آپریشن میں تاخیر کے باعث دہشت گردوں کو فرار کا موقع ملا۔ اور اب وہ افغانستان محفوظ ٹھکانوں میں بھاگ گئے۔ دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی ہی وقت کی ضرورت ہے جس پر کسی قسم کی فروگزاشت نہیں ہونی چاہئے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38