کامونکی(نمائندہ خصوصی )پنجاب حکومت کی ’ستھرا پنجاب‘ مہم کے تحت صفائی کے نظام کو بہتر بنانے کے دعووں کے باوجود یہاں پر کرپشن کا ایک سنگین سکینڈل سامنے آیاہے،چھ نابینا سینٹری ورکرز کی تنخواہیں مبینہ طور پرسپروائزر میاں عبدالرؤف ،سینٹری انسپکٹر کاشف ہڑپ کررہے ہیں ذرائع کے مطابق یہاں پر’ستھرا پنجاب‘ مہم کے تحت چارسو کے لگ بھگ سینٹری ورکرز اٹھتیس ہزار روپیماہانہ تنخواہ پر کنڑیکٹ پر بھرتی کئے گئے ہیں ،سپروائزرمیاں عبدالرؤف اورسینٹری انسپکٹر کاشف نامی ان سینٹری ورکرز کی تنخواہوں میں سے فی ورکرپانچ ہزار روپے خود رکھ رہا ہے جبکہ چھ نابینا افرادجوبظاہر سینٹری ورکرز کے طور پر بھرتی کئے گئے ہیں انکو ماہانہ صرف دس ہزار روپے دیے جاتے ہیں،جبکہ ان کی مکمل تنخواہ کا باقی حصہ اورگاڑیوں کا پٹرول مبینہ طور پر سپروائزر،انسپکٹر واعلی انتظامی افسران کے درمیان تقسیم کیاجاتا ہے،ذرائع نے یہ بتایا کہ نابینا افرادجو عملی طورپر صفائی کا کوئی کام انجام نہیں دیتے،صرف حاضری لگانے کے لیے گیارہ سے بارہ بجے کے درمیان آتے ہیں،اس بارے اے سی کامونکی ماہم واحد سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی،لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا،شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے مطالبہ کیاہے کہ وہ اس سنگین کرپشن کی فوری تحقیقات کرائیں اور ایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جائے جو اس کرپشن کی تہہ تک جائے اور ملوث افراد کو سزا دے۔
کامونکی: ستھرا پنجاب کرپشن سکینڈل، ماہانہ 38ہزار میں 6 نابینا سینٹری ورکرز بھرتی
May 03, 2025