وزیراعظم نے ملک میں صدارتی نظام سے متعلق خبروں کو مسترد، کابینہ میں مزید تبدیلیوں کا اشارہ دیدیا
وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں صدارتی نظام سے متعلق خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے ہ صدارتی نظام سے متعلق کوئی سوچ ہی موجود نہیں۔
اسلام آباد میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کے دوران عمران خان نے کہا کہ 'صدارتی نظام کے بارے میں کوئی سوچ ہی موجود نہیں ہے، ماہرین کی ضرورت پڑتی ہے اس لیے غیر منتخب لوگوں کو کابینہ میں شامل کیا گیا۔'
انہوں نے کہا کہ ' ٹیم میں تجربہ کار لوگوں کو استعمال کررہا ہوں، جہاں ماہر لوگ نہیں وہاں ٹیکنِیکل ٹیم لارہا ہوں اور جہاں سے بھی اچھے لوگ ملیں گے ان کا تقرر کروں گا۔'
وفاقی کابینہ میں رد و بدل کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ 'آنے والے دنوں میں وفاقی کابینہ میں مزید رد و بدل ہوگا، جو کارکردگی دکھائی گا وہ رہے گا باقی وزرا کو جانا پڑے گا۔'
انہوں نے کہا کہ 'اپوزیشن این آر او کے لیے ہم پر دباؤ ڈال رہی ہے لیکن کسی کو بھی ہرگز ہرگز این آر او نہیں دیا جائے گا۔'
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی بیرون ملک روانگی سے متعلق سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ 8 ماہ میں پارلیمنٹ میں مجھے گالیاں دے کر این آراو مانگا جارہا ہے لیکن کرسی جاتی ہے تو جائے کسی کو این آراو نہیں دوں گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 'میرٹ اور احتساب کی جمہوریت میں شدید ضرورت ہوتی ہے، چاہے کرسی چلی جائے احتساب کے عمل سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، احتساب سے پیچھے ہٹ گئے تو اپوزیشن کے لیے سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا۔'
انہوں نے کہا کہ اسد عمر تحریک انصاف کا قیمتی اثاثہ ہیں، وہ بہت جلد وفاقی کابینہ میں واپس آئیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ میں پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں اور نیب کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں جبکہ ماضی کے حکمرانوں کی طرح مرضی کے فیصلے کروانے کے لیے کوئی دباؤ نہیں ڈالا جارہا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پاکستان کا معاشی انڈی کیٹرزدیکھ رہا ہے، مشکل وقت کے بعد اچھے دن آنا ہیں، ہم نے پانچ سال میں عوام کو اپنی کارکردگی دکھانا ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ '7 نئے قوانین متعارف کروانے جارہے ہیں جن سے عوام کو سستا اور فوری انصاف ملے گا، خواتین کی ترقی کے لیے اہم قانون سازی کی جارہی ہے، جبکہ عوام کی بہبود کے لیے قانون سازی میں اپوزیشن سے بھی مشاورت کریں گے۔'
سابق وزیر خزانہ اسد عمر سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ 'اسد عمر، تحریک انصاف کا قیمتی اثاثہ ہیں، وہ زبردست آدمی ہیں اور جلد کابینہ میں واپس آجائیں گے۔'
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے چار سے پانچ لوگوں کو بیرونی فنڈنگ ہورہی ہے۔