وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اب بھی وقت ہے کہ اپوزیشن عوامی مفاد میں آگے بڑھے، پارلیمنٹ کو ہم نے چلانا ہے، ادارے اپنا کام کریں اور وہ فیصلے کریں اور عوام کو ریلیف دینے کے لئے حکومت اور اپوزیشن مشترکہ حکمت عملی کے تحت کام کریں۔ میری اطلاع کے مطابق جیل سے ضمانت کے بعد نواز شریف ایک دن بھی کسی ہسپتال میںجا کر داخل نہیں ہوئے، اس سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ بیماری یا عدالت سے ضمانت لیناایک بہانہ ہے ، اصل نشانہ لندن جانا ہے۔ لاپتہ اپوزیشن لیڈر لندن کی سڑکوں پر سیروتفریخ کرتے ہشاش بشاش نظر آتے ہیںاور جونہی نیب کی بات آتی ہے تو بیماری کا ذکر چل پڑتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار فردوس عاشق اعوان نے پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف کی سپریم کورٹ آف پاکستان میں درخواست کے فیصلہ پر ردعمل کے لئے بار بار میڈیا کی کالز آ رہی تھیں، میں چاہتی تھی کہ ایک ہی دفعہ بیان دوں تاکہ صحافیوں کی بھی غذا پوری ہو جائے ، خبر صحافیوں کے لئے ضروری ہے اور عوام تک حقائق پہنچانا میڈیا کی ذمہ داریوں میں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز (ن)لیگ نے پی اے سی کا چیئرمین اور پارلیمانی لیڈر تبدیل کیا یہ ساری چیزیں وا ضح کر رہی ہیں کہ اپوزیشن کی تمام دلیلیںہار گئیں اور عمران خان کا وہ بیانیہ جیت گیا جو انہوں نے پہلے دن شہباز شریف کے حوالہ سے کہا تھا کہ کوئی بھی ایسا شخص جس کا دامن داغدار ہو سے پی اے سی کے چیئرمین کے طور پر نامزد نہیں ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی نواز شریف کو عدالت نے چھ ہفتو ں کی ضمانت دی تھی، میڈیا کے زریعہ ہمیں پتہ چلا ہے ان کی باہر جانے کی استدعا کو مسترد کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عدالتیں آزاد ہیں ،میاں برادران عدالت سے ضمانت کے بعدخاندانی مفادات کو اکٹھا کرنے اور ان کو بچانے میں لگے رہے اور صحت پر توجہ نہیں دی ۔ میری اطلاع کے مطابق جیل سے ضمانت کے بعد نواز شریف ایک دن بھی کسی ہسپتال میںجا کر داخل نہیں ہوئے، اس سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ بیماری یا عدالت سے ضمانت لیناایک بہانہ ہے ، اصل نشانہ لندن جانا ہے۔ اس صورتحال میں میاں برادران کو خصوصی طور پر یہ سوچنا ہے کہ جو عدالت کو مطمعن نہیں کر سکے وہ اپنے ان ایکشنز پر عوام کو کیسے مطمعن کریں گے ، کیونکہ عدالتیں حقائق پر چلتی ہیں اور عوام اصل چہروں کی بنیادپر فیصلے کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو حقائق سامنے آ رہے ہیں وہ اس جانب اشارہ کر رہے ہیں کہ پاکستان کی سیاست کے اندر من گھڑت اور بنیاد اور جھوٹ پر مبنی پراپیگنڈا کے زریعہ عوام کو ورغلانے کا جو سلسلہ تھا وہ دم توڑ چکا ہے ، عوام اب اس بیانیہ کے ساتھ نہیں ہیں ۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024