ریاست آزادی صحافت اور اظہار رائے کو یقینی بنانے کیلئے قوانین پر عمل کرے
اسلام آباد(جنرل رپورٹر) نیشنل پریس کلب اسلام آباد، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور غیر سرکاری تنظیم میڈیا میٹر فارڈیموکریسی کے اشتراک سے’’ورلڈ فریڈم پریس ڈے‘‘ کے حوالے سے این پی سی اسلام آبا دمیں گول میز سیمینار منعقد کیا گیا جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سمیت سماجی شخصیات نے شرکت کی،کانفرنس کے مشترکہ علامیہ میں کہا گیا کہ ریاست آزادی صحافت اور اظہار رائے کو یقینی بنانے کے لئے بنائے گئے قوانین پر عمل کریں۔اور صحافیوں کی جان ومال کی حفاظت اور معاشی صورتحال کو مد نظر رکھ کر اصلاحات کئے جائیں۔ سیمینار میں رپورٹ پیش کی کہ پاکستان میں 2000سے 2018تک صوبہ سندھ میں سب سے زیادہ صحافی قتل کردیاگیا،دوسرے نمبر پر خیبر پختونخوامیں، چوتھانمبر پر بلوچستان،اسلام آباداور فاٹابھی شامل ہے، سیمینارمیں کہا گیا کہ وفاقی دارلحکومت جیسے پرامن شہر میں بھی صحافیوں کو نشانہ بنایاگیا ہے۔ بد ھ کے روز نیشنل پریس کلب اسلام آبادمیں منعقد ہ گول میز سیمینار میں پاکستان پیپلز پار ٹی کے سینئر رہنما سابق چیئر مین سینیٹ سید نیئر حسین بخار ی، پاکستان تحریک انصاف کے ڈپٹی سیکرٹری انفارمیشن فیاض الحسن چوہان،سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر،پاکستان سرزمین پارٹی کی رہنمااور ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر فوزیہ حمید، اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔پی پی پی رہنماسید نیئر حسین بخار ی نے کہا ساری سیاسی جماعتوں کو مل کر آزادی صحافت کو یقینی بنا ہوگاپاکستان میں صحافیوں کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے مار ا جاتا ہے ،صحافت ایک ذمہ دار شعبہ ہے پوری ذمہ داری کے ساتھ رپورٹنگ کرنی چاہئے،فیلڈ میں کام کرنے کے دوران صحافیوں کو بہت سے مشکلات کا سامنا کر نا پڑتاہے۔ پی ٹی آئی کے رہنما فیاض الحسن چوہان نے کہا جمہوریت کا اصل حسن سب کو آزادی حق رائے ہے۔صحافیوں پر سرکاری، غیر سرکاری، سیاسی وغیر سیاسی گروپوں کی طر ف دباؤ ڈالا جاتا ہے لیکن دباؤ کے باوجودصحافی حضرات بے خوف اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہوتے ہیں اقتدار میں آکر صحافیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے نئے قوانین وضع کریں گے۔سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق صحافیوں کے لئے سب سے خطر ناک ملک پاکستا ن قرار پایا گیا ہے۔پاکستان میں صحافیوں کو ڈیوٹی کے دوران بہت سے خطراک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔۔آر آئی یو کے صدر مبارک زیب نے پورے پاکستان میں صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ اور ان پر حملوں کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سب سے زیادہ صوبہ سند ھ کے صحافیوں کو ٹارگٹ کیا گیاہے۔ انہوں نے تشویش کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارلحکومت اسلام آبادجیسے پر امن شہر میں بھی صحافیوں پر حملے کردیئے گئے۔ پاکستان سرزمین پارٹی کی رہنمااور ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر فوزیہ حمیدکہا کہ آزادی صحافت اور حق پر یقین رکھتے ہیں