نااہلی فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج، بنک اکائونٹ غیر ارادی طور پر ظاہر نہ کرسکا: خواجہ آصف
اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت /آئی این پی ) پاکستان مسلم لیگ(ن)کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے اپنی نااہلی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر تے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ کاغذات نامزدگی میں بیرون ملک کا بینک اکاؤنٹ غیر ارادی طور پر ظاہر نہ کر سکا ،نااہلی رٹ دائرہونے سے قبل بینک اکا ئو نٹ اور اقامہ ظاہر کر چکا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بغیر شواہد غیر فعال بینک اکا ئو نٹ کو ظاہر نہ کرنا بدنیتی قرار دے دیا۔ہائیکورٹ نے قیاس آرائیوں پر مبنی فیصلہ دیدیا۔ بدھ کو سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے اپنی نااہلی کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ اور الیکشن کمشن کا نوٹیفکیشن کالعدم کرنے کی درخواست کی۔خواجہ آصف نے موقف اختیار کیا کہ وہ اپنے کاغذات نامزدگی میں بیرون ملک کا بینک اکا ئو نٹ غیر ارادی طور پر ظاہر نہ کر سکے، اس بینک اکا ئونٹ میں کاغذات نامزدگی کے ڈیکلیئرڈ اثاثوں کی 0.5 فیصد رقم تھی، تاہم نااہلی کی رٹ دائر ہونے سے قبل وہ بینک اکا ئو نٹ اور اقامہ ظاہر کر چکے تھے۔خواجہ آصف نے درخواست میں کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے بغیر شواہد غیر فعال بینک اکا ئو نٹ کو ظاہر نہ کرنا بدنیتی قرار دے دیا، حالانکہ خود سے اکاؤنٹ ظاہر کرنے کے عمل کو بدنیتی نہیں کہا جا سکتا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے میں ملکی اور متحدہ عرب امارات کے قوانین کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔درخواست گزار تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے ہائیکورٹ سے حقائق چھپائے۔خواجہ آصف نے اپیل میں کہا کہ کاغذات نامزدگی میں 6.8 ملین روپے کی بیرونی آمدن کو ظاہر کیا، بیرون ملک کی ظاہر کردہ آمدن میں تنخواہ بھی شامل تھی۔ میرے خلاف رٹ 2017 میں دائر ہوئی جبکہ میں 2015 میں اقامہ ظاہر کرچکا تھا۔