ایران کیساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں، کیچڑ اچھالنے ،جھوٹے الزامات لگانے والوں کو 2018 کے انتخابات میں پچھاڑ کر حکومت بنائیں گے: نواز شریف
وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان قریبی ثقافتی، برادرانہ تعلقات ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطح پر رابطوں سے دوطرفہ تعلقات مضبوط ہوں گے۔وزیراعظم سے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان ایران تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پرنواز شریف کا کہنا تھا معاشی شعبوں میں مشترکہ مفادات کے تحت تعاون کا فروغ چاہتے ہیں۔ انہوں نے ایرانی صوبے سیستان میں ہونےوالے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے کہا دوطرفہ تجارتی ہدف 5 ارب ڈالر کے حصول کی کوششیں تیز کرنا ہوں گی۔ دو طرفہ تجارت کے فروغ کے لیے آگے بڑھنا ہوگا۔ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت، توانائی اور دیگر شعبوں میں تعاون کا فروغ چاہتے ہیں۔ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا سرحدی سکیورٹی سے متعلق اقدامات پر پاکستان کی کوششوں کے شکرگزارہیں۔ تجارتی اور معاشی شعبوں میں گہرے اور مضبوط تعلقات چاہتے ہیں۔اس سے قبل ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے وزیرداخلہ چودھری نثار سے بھی ملاقا ت کی۔چودھری نثار کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایران کے ساتھ جغرافیائی ، مذہبی اور تاریخی تعلقات ہیں، اچھے تعلقات کی راہ میں کسی چیز کو حائل نہیں ہونے دیا جائے گا۔وزیر داخلہ کا اس موقع پر کہنا تھا ایران ہمارا ہمسایہ اور دوست ہی نہیں ایک برادر اسلامی ملک ہے اور دونوں ممالک کے عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔اس موقع پر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ایران پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور ہم مسلم ممالک کے اتحاد پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان اور ایران کو مل کر امہ کے مسائل کا حل تلاش کرنا ہے اور دونوں ممالک کو بین الاقوامی ایشوز پر اتفاق رائے سے آگے بڑھائیں گے ۔دریں اثنا وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ مخالفین سیاسی اور عوامی خدمت کے میدان میں ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتے ، کیچڑ اچھالنے اور جھوٹے الزامات لگانے والوں کو 2018ءکے عام انتخابات میں پچھاڑ کر حکومت بنائیں گے اور قومی ترقی کا خواب ہر صورت شرمندہ تعبیر کرینگے ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کے دوران گفتگو میں کیا ۔ ملاقات میں پانامہ اور نیوز لیکس سمیت ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا وزیراعظم نے کہا مخالفین جھوٹے الزامات اور پروپیگنڈے کا سہارا لیکر حکومت کے ترقی کے ایجنڈے پر عملدرآمد کے سلسلے میں رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں کیونکہ وہ عوامی خدمت اور سیاسی میدان میں ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتے مخالفین جتنا شور مچانا چاہیں مچائیں لیکن 2018ءکے عام انتخابات میں اپنی کرتوتوں کی سزا عبرتناک انجام کی صورت میں ملے گی۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا تحریک انصاف نے تبدیلی کے بہانے خیبر پی کے کا حلیہ ہی بگاڑ کر ملک میں غلط روایات اور غلط طرز سیاست کو فروغ دیا ہے لیکن عوام باشعور ہیں جو بخوبی جانتے ہیں کہ ملک وقوم کی فلاح کیلئے ان کو کس کا ساتھ دینا چاہیے انشاءاللہ انتشار کی سیاست کرنے والوں کو 2018ءکے انتخابات سمیت ہر سطح پر منہ کی کھانا پڑے گی ۔